1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى{فَإِذَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2048. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ آخَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنِي وَبَيْنَ سَعْدِ بْنِ الرَّبِيعِ فَقَالَ سَعْدُ بْنُ الرَّبِيعِ إِنِّي أَكْثَرُ الْأَنْصَارِ مَالًا فَأَقْسِمُ لَكَ نِصْفَ مَالِي وَانْظُرْ أَيَّ زَوْجَتَيَّ هَوِيتَ نَزَلْتُ لَكَ عَنْهَا فَإِذَا حَلَّتْ تَزَوَّجْتَهَا قَالَ فَقَالَ لَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ لَا حَاجَةَ لِي فِي ذَلِكَ هَلْ مِنْ سُوقٍ فِيهِ تِجَارَةٌ قَالَ سُوقُ قَيْنُقَاعٍ قَالَ فَغَدَا إِلَيْه...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب: اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد سے متعلق احادیث کہ پھر جب نماز ختم ہو جائے تو زمین میں پھیل جاؤ ( یعنی رزق حلال کی تلاش میں اپنے کارو بار کو سنبھال لو ) اور اللہ تعالیٰ کا فضل تلاش کرو، اور اللہ تعالیٰ کو بہت زیادہ یاد کرو، تاکہ تمہارا بھلا ہو۔ اور جب انہوں نے سودا بکتے دیکھا یا کوئی تماشا دیکھا تو اس کی طرف متفرق ہو گئے اور تجھ کو کھڑا چھوڑ دیا۔ تو کہہ دے کہ جو اللہ تعالیٰ کے پاس ہے وہ تماشے اور سوداگری سے بہتر ہے اور اللہ ہی ہے بہتر روزی رز ق دینے والا۔ “ )

مترجم: BukhariWriterName

2048. حضرت عبدالرحمان بن عوف ؓسے روایت ہے انھوں نےفرمایا کہ جب ہم مدینہ طیبہ آئے تو رسول اللہ ﷺ نے میرے اور سعد بن ربیع  ؓ کے درمیان بھائی چارہ کرادیا۔ حضرت سعد بن ربیع  نے (مجھ سے) کہا: میں تمام انصار سے زیادہ مالدار ہوں۔ تمھیں اپنا نصف مال دیتا ہوں۔ اور میری دونوں بیویوں کو دیکھ لو، جسےتم پسند کرو میں اسے طلاق دے دیتا ہوں۔ جب اس کی عدت گزر جائے تو اس سے نکاح کرلینا۔ حضرت عبدالرحمان بن عوف  ؓ نے کہا: مجھے اس کی ضرورت نہیں، یہاں کوئی بازار ہے جہاں تجارت ہوتی ہو؟انھوں نے کہا، ہاں، قینقاع نامی ایک بازار ہے۔ حضرت عبدالرحمان بن عوف  صبح کو بازار آگئے...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى{فَإِذَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2049. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَدِمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ الْمَدِينَةَ فَآخَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ سَعْدِ بْنِ الرَّبِيعِ الْأَنْصَارِيِّ وَكَانَ سَعْدٌ ذَا غِنًى فَقَالَ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ أُقَاسِمُكَ مَالِي نِصْفَيْنِ وَأُزَوِّجُكَ قَالَ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ فِي أَهْلِكَ وَمَالِكَ دُلُّونِي عَلَى السُّوقِ فَمَا رَجَعَ حَتَّى اسْتَفْضَلَ أَقِطًا وَسَمْنًا فَأَتَى بِهِ أَهْلَ مَنْزِلِهِ فَمَكَثْنَا يَسِيرًا أَوْ مَا شَاءَ اللَّهُ فَجَاءَ وَعَلَيْهِ وَضَرٌ مِنْ صُفْرَةٍ فَقَالَ لَهُ النَّ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب: اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد سے متعلق احادیث کہ پھر جب نماز ختم ہو جائے تو زمین میں پھیل جاؤ ( یعنی رزق حلال کی تلاش میں اپنے کارو بار کو سنبھال لو ) اور اللہ تعالیٰ کا فضل تلاش کرو، اور اللہ تعالیٰ کو بہت زیادہ یاد کرو، تاکہ تمہارا بھلا ہو۔ اور جب انہوں نے سودا بکتے دیکھا یا کوئی تماشا دیکھا تو اس کی طرف متفرق ہو گئے اور تجھ کو کھڑا چھوڑ دیا۔ تو کہہ دے کہ جو اللہ تعالیٰ کے پاس ہے وہ تماشے اور سوداگری سے بہتر ہے اور اللہ ہی ہے بہتر روزی رز ق دینے والا۔ “ )

مترجم: BukhariWriterName

2049. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ حضرت عبدالرحمان بن عوف  ؓ مدینہ طیبہ آئے تو نبی کریم ﷺ نے ان کے اور حضرت سعد بن ربیع انصاری  ؓ کے درمیان بھائی چارہ قائم کردیا۔ حضرت سعد  مالدار تھے، انھوں نے حضرت عبدالرحمان بن عوف  ؓ سے کہا: میں تجھے اپنا مال آدھا آدھا تقسیم کردیتا ہوں، اس کے علاوہ آپ کی شادی کا بھی بندوبست کرتا ہوں۔ حضرت عبدالرحمان بن عوف  نے کہا: اللہ تعالیٰ تمہارےاہل وعیال اور مال واسباب میں برکت فرمائے، مجھے بازار کا راستہ بتاؤ، چنانچہ وہ منڈی سے واپس نہ آئے حتیٰ کہ پنیر اور گھی بطور نفع حاصل کرلیا اور وہ لے کر اپنے...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُسَاقَاةِ (بَابُ القَطَائِعِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2376. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَرَادَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقْطِعَ مِنْ الْبَحْرَيْنِ فَقَالَتْ الْأَنْصَارُ حَتَّى تُقْطِعَ لِإِخْوَانِنَا مِنْ الْمُهَاجِرِينَ مِثْلَ الَّذِي تُقْطِعُ لَنَا قَالَ سَتَرَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً فَاصْبِرُوا حَتَّى تَلْقَوْنِي...

صحیح بخاری : کتاب: مساقات کے بیان میں (باب: قطعات اراضی بطور جاگیر دینے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2376. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے ارادہ فرمایا کہ بحرین کے علاقے میں کچھ جاگیریں لوگوں کو دیں۔ انصار نے مشورہ دیا کہ آپ ایسا نہ کریں تاآنکہ ہمارے مہاجرین بھائیوں کو بھی جاگیریں دیں جیسا کہ ہمیں دیں گے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم عنقریب دیکھو گے کہ لوگوں کو تم پر ترجیح دی جائے گی۔ ایسے حالات میں میری ملاقات تک صبر کرنا۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُسَاقَاةِ (بَابُ كِتَابَةِ القَطَائِعِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2377. وَقَالَ اللَّيْثُ: عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: دَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الأَنْصَارَ لِيُقْطِعَ لَهُمْ بِالْبَحْرَيْنِ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنْ فَعَلْتَ فَاكْتُبْ لِإِخْوَانِنَا مِنْ قُرَيْشٍ بِمِثْلِهَا، فَلَمْ يَكُنْ ذَلِكَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «إِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً، فَاصْبِرُوا حَتَّى تَلْقَوْنِي»...

صحیح بخاری : کتاب: مساقات کے بیان میں (باب : قطعات اراضی بطور جاگیر دے کر ان کو سند لکھ دینا )

مترجم: BukhariWriterName

2377. انس  ؓ سےروایت ہے کہ نبی ﷺ نے انصار کو بلایا تاکہ ان کو علاقہ بحرین میں جاگیریں دیں انھوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !اگر آپ نے ایسا کرنا ہے تو ہمارے قریشی بھائیوں کو بھی ویسی ہی جاگیروں کی سند لکھ دیں لیکن نبی ﷺ کے پاس اس وقت اتنی زمین نہیں تھی۔ آپ نے فرمایا: ’’تم عنقریب دیکھو گے کہ (تمھیں نظر انداز کر کے) دوسروں کو تم پر ترجیح دی جائے گی۔ ایسے حالات میں صبر سے کام لینا حتیٰ کہ قیامت کے دن مجھ سے آملو۔‘‘ ...


5 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ إِخَاءِ النَّبِيِّ ﷺ بَيْنَ المُهَاجِرِينَ، ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3780. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ لَمَّا قَدِمُوا الْمَدِينَةَ آخَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَسَعْدِ بْنِ الرَّبِيعِ قَالَ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ إِنِّي أَكْثَرُ الْأَنْصَارِ مَالًا فَأَقْسِمُ مَالِي نِصْفَيْنِ وَلِي امْرَأَتَانِ فَانْظُرْ أَعْجَبَهُمَا إِلَيْكَ فَسَمِّهَا لِي أُطَلِّقْهَا فَإِذَا انْقَضَتْ عِدَّتُهَا فَتَزَوَّجْهَا قَالَ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ فِي أَهْلِكَ وَمَالِكَ أَيْنَ سُوقُكُمْ فَدَلُّوهُ عَلَى سُوقِ بَنِي قَيْنُقَاعَ فَمَا انْقَلَبَ إِلَّا وَمَعَهُ فَضْلٌ م...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: نبی کریم ﷺ کا انصار اور مہاجرین کے درمیان بھائی چارہ قائم کرنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3780. حضرت ابراہیم بن سعد اپنے باپ سے وہ اپنے دادا (ابراہیم بن عبدالرحمٰن بن عوف) سے بیان کرتے ہیں کہ جب مہاجرین مدینہ طیبہ آئے تو رسول اللہ ﷺ نے حضرت عبدالرحمٰن بن عوف اور سعد بن ربیع ؓ کے درمیان بھائی چارہ قائم کر دیا۔ حضرت سعد ؓ نے حضرت عبدالرحمٰن بن عوف ؓ سے کہا: میں انصار میں سب سے زیادہ مالدار ہوں۔ میں اپنے مال کے دو حصے کرتا ہوں، اور میری دو بیویاں ہیں۔ ان میں سے جو تمہیں پسند ہے اسے دیکھ کر مجھے اس کا نام بتا دو، میں اسے طلاق دے دیتا ہوں۔ جب اس کی عدت ختم ہو جائے تو اس سے نکاح کر لو۔ حضرت عبدالرحمٰن بن عوف ؓ نے فرمایا: اللہ تعالٰی تمہارے اہل و عیال اور مال و...


6 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ إِخَاءِ النَّبِيِّ ﷺ بَيْنَ المُهَاجِرِينَ، ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3781. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ قَدِمَ عَلَيْنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ وَآخَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ سَعْدِ بْنِ الرَّبِيعِ وَكَانَ كَثِيرَ الْمَالِ فَقَالَ سَعْدٌ قَدْ عَلِمَتْ الْأَنْصَارُ أَنِّي مِنْ أَكْثَرِهَا مَالًا سَأَقْسِمُ مَالِي بَيْنِي وَبَيْنَكَ شَطْرَيْنِ وَلِي امْرَأَتَانِ فَانْظُرْ أَعْجَبَهُمَا إِلَيْكَ فَأُطَلِّقُهَا حَتَّى إِذَا حَلَّتْ تَزَوَّجْتَهَا فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ فِي أَهْلِكَ فَلَمْ يَرْجِعْ يَوْمَئِذٍ حَتَّى أَفْضَلَ شَيْئًا ...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: نبی کریم ﷺ کا انصار اور مہاجرین کے درمیان بھائی چارہ قائم کرنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3781. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہمارے پاس حضرت عبدالرحمٰن بن عوف ؓ  آئے تو نبی ﷺ نے ان کے اور حضرت سعد بن ربیع ؓ  کے درمیان سلسلہ مؤاخات قائم کر دیا۔ حضرت سعد ؓ صاحب ثروت انسان تھے۔ انہوں نے کہا: انصار جانتے ہیں کہ میں ان سب سے زیادہ مالدار ہوں۔ میں اپنا مال اپنے اور تمہارے درمیان دو حصوں میں تقسیم کر دیتا ہوں اور میری دو بیویاں ہیں۔ ان میں سے جو تمہیں پسند ہو اسے دیکھ لو۔ میں اسے طلاق دے دیتا ہوں۔ جب اس کی عدت ختم ہو جائے تو اس سے نکاح کر لو۔ حضرت عبدالرحمٰن بن عوف ؓ نے فرمایا: اللہ تعالٰی آپ کے اہل و عیال میں برکت فرمائے! وہ اس دن واپس نہ آئے...


7 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ لِلْأَنْصَارِ: «اصْبِرُو...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3794. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حِينَ خَرَجَ مَعَهُ إِلَى الْوَلِيدِ قَالَ دَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَنْصَارَ إِلَى أَنْ يُقْطِعَ لَهُمْ الْبَحْرَيْنِ فَقَالُوا لَا إِلَّا أَنْ تُقْطِعَ لِإِخْوَانِنَا مِنْ الْمُهَاجِرِينَ مِثْلَهَا قَالَ إِمَّا لَا فَاصْبِرُوا حَتَّى تَلْقَوْنِي فَإِنَّهُ سَيُصِيبُكُمْ بَعْدِي أَثَرَةٌ...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: نبی کریم ﷺکا انصار سے یہ فرمانا کہ تم’’صبر سے کام لینا یہاں تک کہ تم مجھ سے حوض پر ملاقات کرو “ )

مترجم: BukhariWriterName

3794. حضرت یحییٰ بن سعید انصاری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے حضرت انس ؓ سے سنا جب وہ حضرت انس ؓ کے ساتھ خلیفہ ولید بن عبدالملک کے ہاں جانے کے لیے نکلے، (وہاں جا کر) انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے انصار کو بلایا تاکہ بحرین کا علاقہ ان کے لیے بطور جاگیر لکھ دیں۔ انصار نے کہا: جب تک آپ ہمارے مہاجر بھائیوں کو اس جیسی جاگیر عطا نہیں فرمائیں گے ہم اسے قبول نہیں کریں گے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر تم ایسا نہیں کرتے تو پھر صبر کرنا یہاں تک کہ مجھ سے آ ملو کیونکہ میرے بعد عنقریب ہی تمہیں نظر انداز کیا جائے گا اور تمہاری حق تلفی شروع ہو جائے گی۔‘‘ ...


8 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابٌ:كَيْفَ آخَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3937. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَدِمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ الْمَدِينَةَ فَآخَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ سَعْدِ بْنِ الرَّبِيعِ الْأَنْصَارِيِّ فَعَرَضَ عَلَيْهِ أَنْ يُنَاصِفَهُ أَهْلَهُ وَمَالَهُ فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ فِي أَهْلِكَ وَمَالِكَ دُلَّنِي عَلَى السُّوقِ فَرَبِحَ شَيْئًا مِنْ أَقِطٍ وَسَمْنٍ فَرَآهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ أَيَّامٍ وَعَلَيْهِ وَضَرٌ مِنْ صُفْرَةٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَهْيَمْ يَا عَبْدَ...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (نبی کریم ﷺنے اپنے صحابہ کے درمیان کس طرح بھائی چارہ قائم کرایا تھا )

مترجم: BukhariWriterName

3937. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ جب عبدالرحمٰن بن عوف ؓ  تشریف لائے تو نبی ﷺ نے ان کے اور سعد بن ربیع انصاری ؓ کے درمیان بھائی چارہ قائم کیا۔ حضرت سعد ؓ نے ان (حضرت عبدالرحمٰن ؓ) کو پیش کش کی کہ وہ اپنی بیویاں اور اپنا مال انہیں آدھا آدھا تقسیم کر دیتے ہیں۔ حضرت عبدالرحمٰن بن عوف ؓ نے فرمایا: اللہ تعالٰی آپ کے اہل و عیال اور مال و اسباب میں برکت فرمائے! مجھے بازار کا راستہ بتائیں، چنانچہ انہیں (بازار جانے سے) کچھ پنیر اور گھی کا نفع ہوا۔ نبی ﷺ نے کچھ دنوں بعد حضرت عبدالرحمٰن پر زردی (خوشبو) کے اثرات دیکھے تو فرمایا: ’’یہ کیا ہے؟...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ لِأَخِيهِ: انْظُرْ أَيَّ زَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5072. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ قَالَ قَدِمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ فَآخَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ سَعْدِ بْنِ الرَّبِيعِ الْأَنْصَارِيِّ وَعِنْدَ الْأَنْصَارِيِّ امْرَأَتَانِ فَعَرَضَ عَلَيْهِ أَنْ يُنَاصِفَهُ أَهْلَهُ وَمَالَهُ فَقَالَ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ فِي أَهْلِكَ وَمَالِكَ دُلُّونِي عَلَى السُّوقِ فَأَتَى السُّوقَ فَرَبِحَ شَيْئًا مِنْ أَقِطٍ وَشَيْئًا مِنْ سَمْنٍ فَرَآهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ أَيَّامٍ وَعَلَيْهِ وَضَرٌ مِنْ صُفْرَةٍ فَقَالَ مَهْيَمْ يَا عَبْدَ ا...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: کسی شخص کا اپنے بھائی سے یہ کہنا کہ تم میری جس بیوی کو بھی پسند کر لو میں اسے تمہارے لیے طلاق دے دوں گا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

5072. سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ جب عبدالرحمن بن عوف ؓ (مدینہ طیبہ) آئے تو نبی ﷺ نے ان کے اور سیدنا سعد بن ربیع انصاری ؓ کے درمیان بھائی چارہ قائم کر دیا۔ انصاری کی دو بیویاں تھیں۔ انہوں نے بیویوں میں سے ایک اور مال میں نصف دینے کی انہیں پیش کش کی۔ سیدنا عبدالرحمن بن عوف ؓ نے فرمایا: اللہ تعالٰی تمہارے اہل و عیال اور مال و متاع میں برکت فرمائے! آپ مجھے بازار کا راستہ بتا دیں، چنانچہ وہ بازار گئے اور وہاں سے کچھ گھی اور کچھ پنیر کی خرید ق فروخت کی اور نفع حاصل کیا۔ نبی ﷺ نے چند دنوں کے بعد سیدنا عبدالرحمن بن عوف ؓ کو دیکھا کو ان پر زعفران کی زرد...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الوَلِيمَةِ وَلَوْ بِشَاةٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5167. حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنِي حُمَيْدٌ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَأَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ وَتَزَوَّجَ امْرَأَةً مِنْ الْأَنْصَارِ كَمْ أَصْدَقْتَهَا قَالَ وَزْنَ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ وَعَنْ حُمَيْدٍ سَمِعْتُ أَنَسًا قَالَ لَمَّا قَدِمُوا الْمَدِينَةَ نَزَلَ الْمُهَاجِرُونَ عَلَى الْأَنْصَارِ فَنَزَلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ عَلَى سَعْدِ بْنِ الرَّبِيعِ فَقَالَ أُقَاسِمُكَ مَالِي وَأَنْزِلُ لَكَ عَنْ إِحْدَى امْرَأَتَيَّ قَالَ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ فِي أَهْلِكَ وَمَالِكَ فَخَرَجَ إِلَى السُّوقِ فَبَاعَ وَاشْتَ...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: ولیمہ میں ایک بکری بھی کافی ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5167. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے سیدنا عبدالرحمن بن عوف ؓ سے پوچھا: جب انہوں نے ایک انصاری عورت سے شادی کی : ”تم نے اسے کتنا مہر دیا ہے؟“ انہوں نے کہا: گٹھلی کی مقدار سونا (بطور مہر دیا ہے)، ایک دوسری روایت میں ہے کہ سیدنا انس ؓ نے کہا: جب لوگ ہجرت کرکے مدینہ طیبہ آئے تو مہاجرین نے انصار کے ہاں قیام کیا۔ سیدنا عبدالرحمن بن عوف ؓ نے سیدنا سعد بن ربیع ؓ کے گھر رہائش اختیار کی۔ سیدنا سعد ؓ نے ان سے کہا کہ میں آپ کو آدھا مال دیتا ہوں اور آپ کے لیے اپنی ایک بیوی سے دستبردار ہو جاتا ہوں۔ سیدنا عبدالرحمن ؓ نے ان كو برکت كى دعا دى، پھر وہ ب...