1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صَوْمٌ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1953. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمُ شَهْرٍ أَفَأَقْضِيهِ عَنْهَا قَالَ نَعَمْ قَالَ فَدَيْنُ اللَّهِ أَحَقُّ أَنْ يُقْضَى قَالَ سُلَيْمَانُ فَقَالَ الْحَكَمُ وَسَلَمَةُ وَنَحْنُ جَمِيعًا جُلُوسٌ حِينَ حَدَّثَ مُسْلِمٌ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَا سَمِعْنَا مُجَاهِدًا يَذْكُرُ هَذَا عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَيُذْكَرُ ع...

صحیح بخاری:

کتاب: روزے کے مسائل کا بیان

(

باب : اگر کوئی شخص مر جائے اور اس کے ذمہ روزے ہ...)

1953.

حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ ایک شخص نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! میری ماں فوت ہوگئی ہے اور اس کے ذمے ایک ماہ کے روزے تھے کیا میں اس کی طرف سے روزے رکھ سکتا ہوں؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں، کیونکہ اللہ کا قرض ادائیگی کا زیادہ حق رکھتا ہے۔‘‘ ابن عباس  ؓ ہی کے ایک طریق میں ہے: ایک عورت نے نبی کریم ﷺ سے کہا: میری بہن فوت ہوگئی ہے ایک دوسرے طریق میں ہے کہ ایک عورت نے نبی کریم ﷺ سے کہا: میری ماں فوت ہوگئی ہے۔ ایک طریق کے الفاظ میں ہے کہ میری ماں فوت ہوگئی ہے اور اسکے ذمے نذر کے روزے تھے ا...

2 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ قَضَاءِ الصِّيَامِ عَنِ الْمَيِّتِ)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

1148. وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، أَنَّ امْرَأَةً أَتَتْ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ: إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمُ شَهْرٍ، فَقَالَ: «أَرَأَيْتِ لَوْ كَانَ عَلَيْهَا دَيْنٌ أَكُنْتِ تَقْضِينَهُ؟» قَالَتْ: نَعَمْ، قَالَ: «فَدَيْنُ اللهِ أَحَقُّ بِالْقَضَاءِ»...

صحیح مسلم:

کتاب: روزے کے احکام و مسائل

(باب: میت کی طرف سے روزوں کی قضا دینا)

1148.

عیسیٰ بن یونس نے کہا: ہمیں اعمش نے مسلم البطین سے حدیث سنائی، انھوں نے سعید بن جبیر سے اور انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی کہ ایک عورت رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کی: میری میری والدہ فوت ہوگئی ہے اور اس کے ذمے ایک ماہ کے روزے ہیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تمہارا کیا خیال ہے اگر اس کے ذمہ قرض ہوتا تو کیا تو اس کو ادا کرتیں؟ اس نے کہا: ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تو اللہ کا قرض ادائیگی کا زیادہ حق دار ہے۔‘‘

...

3 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ قَضَاءِ الصِّيَامِ عَنِ الْمَيِّتِ)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

1148. وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، أَنَّ امْرَأَةً أَتَتْ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ: إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمُ شَهْرٍ، فَقَالَ: «أَرَأَيْتِ لَوْ كَانَ عَلَيْهَا دَيْنٌ أَكُنْتِ تَقْضِينَهُ؟» قَالَتْ: نَعَمْ، قَالَ: «فَدَيْنُ اللهِ أَحَقُّ بِالْقَضَاءِ»...

صحیح مسلم:

کتاب: روزے کے احکام و مسائل

(باب: میت کی طرف سے روزوں کی قضا دینا)

1148.

عیسیٰ بن یونس نے کہا: ہمیں اعمش نے مسلم البطین سے حدیث سنائی، انھوں نے سعید بن جبیر سے اور انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی کہ ایک عورت رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کی: میری میری والدہ فوت ہوگئی ہے اور اس کے ذمے ایک ماہ کے روزے ہیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تمہارا کیا خیال ہے اگر اس کے ذمہ قرض ہوتا تو کیا تو اس کو ادا کرتیں؟ اس نے کہا: ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تو اللہ کا قرض ادائیگی کا زیادہ حق دار ہے۔‘‘

...

5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صِيَامٌ ص...)

صحیح

3310. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ سَمِعْتُ الْأَعْمَشَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ الْمَعْنَى عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ امْرَأَةً جَاءَتْ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنَّهُ كَانَ عَلَى أُمِّهَا صَوْمُ شَهْرٍ أَفَأَقْضِيهِ عَنْهَا فَقَالَ لَوْ كَانَ عَلَى أُمِّكِ دَيْنٌ أَكُنْتِ قَاضِيَتَهُ قَالَتْ نَعَمْ قَالَ فَدَيْنُ اللَّهِ أَحَقُّ أَنْ يُقْضَى...

سنن ابو داؤد:

کتاب: قسم کھانے اور نذر کے احکام و مسائل

(باب: جو کوئی فوت ہو جائے اور اس کے ذمے روزے ہوں تو...)

3310.

سیدنا ابن عباس ؓ سے منقول ہے کہ ایک عورت نبی کریم ﷺ کے پاس آئی اور کہا: بیشک میری والدہ کے ذمے ایک مہینے کے روزے تھے تو کیا میں اس کی طرف سے قضاء کر سکتی ہوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اگر تیری والدہ پر قرضہ ہوتا تو کیا تو اسے ادا کرتی؟“ اس نے کہا: ہاں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تو اللہ کا قرضہ زیادہ اہم ہے کہ اسے ادا کیا جائے۔“

...

6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الصَّوْمِ عَنِ الْمَيِّتِ​)

صحیح

716. حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ، عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، وَمُسْلِمٍ الْبَطِينِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، وَعَطَاءِ، وَمُجَاهِدٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: جَاءَتْ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِيِّ ﷺ فَقَالَتْ: إِنَّ أُخْتِي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ، قَالَ:"أَرَأَيْتِ لَوْ كَانَ عَلَى أُخْتِكِ دَيْنٌ أَكُنْتِ تَقْضِينَهُ" قَالَتْ: نَعَمْ، قَالَ:"فَحَقُّ اللهِ أَحَقُّ". قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ بُرَيْدَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَعَائِشَةَ....

جامع ترمذی: كتاب: روزے کے احکام ومسائل (باب: میت کی طرف سے روزہ رکھنے کا بیان​)

716.

عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ ایک عورت نے نبی اکرم ﷺ کے پاس آ کرکہا: میری بہن مر گئی ہے۔ اس پر مسلسل دو ماہ کے روزے تھے۔ بتائیے میں کیا کروں؟ آپ نے فرمایا: ’’ذرا بتا ؤ اگر تمہاری بہن پر قرض ہوتا تو کیا تم اسے ادا کرتیں؟‘‘ اس نے کہا : ہاں (ادا کرتی)، آپ نے فرمایا: ’’تو اللہ کا حق اس سے بھی بڑا ہے‘‘۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: اس باب میں بریدہ، ابن عمر اور عائشہ‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔

...

7 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابُ مَنْ نَذَرَ أَنْ يَصُومَ ثُمَّ مَاتَ قَبْلَ ...)

صحیح

3816. أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ الْعَسْكَرِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ قَالَ سَمِعْتُ سُلَيْمَانَ يُحَدِّثُ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ رَكِبَتْ امْرَأَةٌ الْبَحْرَ فَنَذَرَتْ أَنْ تَصُومَ شَهْرًا فَمَاتَتْ قَبْلَ أَنْ تَصُومَ فَأَتَتْ أُخْتُهَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُ فَأَمَرَهَا أَنْ تَصُومَ عَنْهَا...

سنن نسائی:

کتاب: قسم اور نذر سے متعلق احکام و مسائل

(باب: جو روزے رکھنے کی نذر مانے مگر روزے رکھنے سے پ...)

3816.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا: ایک عورت سمندری سفر پر گئی۔ اس نے نذر مانی کہ (صحیح سلامت واپسی کی صورت میں) وہ ایک ماہ کے روزے رکھے گی۔ لیکن وہ روزے رکھنے سے قبل ہی فوت ہوگئی۔ اس کی بہن نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور یہ صورت حال آپ سے ذکر کی تو آپ نے حکم دیا کہ تو اس کی طرف سے روزے رکھ لے۔

...

8 سنن ابن ماجه: كِتَاب الصِّيَامِ (بَابُ مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صِيَامٌ مِنْ نَذْرٍ)

صحیح

1758. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ وَالْحَكَمِ وَسَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ وَعَطَاءٍ وَمُجاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَاءَتْ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُخْتِي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صِيَامُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ قَالَ أَرَأَيْتِ لَوْ كَانَ عَلَى أُخْتِكِ دَيْنٌ أَكُنْتِ تَقْضِينَهُ قَالَتْ بَلَى قَالَ فَحَقُّ اللَّهِ أَحَقُّ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت

(باب: جس شخص کے ذمے نذر کے روزےہوں اور(قضادینے سے ...)

1758.

حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ایک خاتون نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا: یا رسول اللہ! میری ہمشیرہ فوت ہوگئی ہے اور اس کے ذمے مسلسل دو ماہ کے روزے تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’بھلا اگر تیری بہن پر قرض ہوتا تو کیا تو اسے ادا کرتی؟ ‘‘ اس نے کہا: جی ہاں (ضرور ادا کرتی۔) آپ نے فرمایا: ’’پھر اللہ کا حق (ادائیگی کا) زیادہ مستحق ہے۔‘‘

...