1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ الْأَنْفَالِ

صحیح

4657. وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: أَخَذَ أَبِي مِنَ الْخُمْسِ سَيْفًا، فَأَتَى بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «هَبْ لِي هَذَا»، فَأَبَى، فَأَنْزَلَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: {يَسْأَلُونَكَ عَنِ الْأَنْفَالِ قُلِ الْأَنْفَالُ لِلَّهِ وَالرَّسُولِ} [الأنفال: 1]...

صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: اموال غنیمت کا بیان)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4657.

ابوعوانہ نے سماک سے، انہوں نے مصعب بن سعد سے اور انہوں نے اپنے والد (حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی  عنہ) سے روایت کی، انہوں نے کہا: میرے والد نے خمس میں سے کوئی چیز لی، اسے لے کر نبی ﷺ کے پاس آئے اور عرض کی: یہ مجھے ہبہ فرما دیں تو آپﷺ نے انکار کیا۔ کہا: اس پر اللہ عزوجل نے (یہ حکم) نازل فرمایا: ’’لوگ آپ سے اموالِ غنیمت کے بارے میں پوچھتے ہیں، کہہ دیجئے: اموالِ غنیمت اللہ کے لیے اور رسول کے لیے ہیں۔‘‘

...

2 سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة بَابُ التَّغْلِيظِ فِيمَنْ قَاتَلَ تَحْتَ رَايَةٍ ...

صحیح

4129. أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ هِلَالٍ الصَّوَّافُ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالَ: حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ غَيْلَانَ بْنِ جَرِيرٍ، عَنْ زِيَادِ بْنِ رِيَاحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ خَرَجَ مِنَ الطَّاعَةِ، وَفَارَقَ الْجَمَاعَةَ فَمَاتَ مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً، وَمَنْ خَرَجَ عَلَى أُمَّتِي يَضْرِبُ بَرَّهَا، وَفَاجِرَهَا لَا يَتَحَاشَى مِنْ مُؤْمِنِهَا، وَلَا يَفِي لِذِي عَهْدِهَا فَلَيْسَ مِنِّي، وَمَنْ قَاتَلَ تَحْتَ رَايَةٍ عُمِّيَّةٍ، يَدْعُو إِلَى عَصَبِيَّةٍ، أَوْ يَغْضَبُ لِعَصَبِيَّةٍ فَقُتِلَ فَقِتْلَةٌ جَاهِلِيَّةٌ»...

سنن نسائی: کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان (باب: جو شخص کسی مبہم جھنڈے کے نیچے لڑے اس کی بابت...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4129.

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص (تسلیم شدہ امیر کی) اطاعت سے نکل جائے اور جماعت سے جدا ہو جائے، اگر وہ اسی حال میں مرا تو جاہلیت کی موت مرا۔ جو شخص میری امت کے خلاف (مسلح ہو کر) نکلا اور ہر نیک و بد کو بلا امتیاز قتل کرنے لگا، وہ نہ مومن کی پروا کرتا ہے نہ کسی ذمی کے عہد کا لحاظ رکھتا ہے تو اس کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں۔ اور جو شخص (کسی قسم کے حزبی، قومی یا مذہبی گروہی تعصب میں آ کر) کسی مبہم اور اندھے جھنڈے کے نیچے لڑا، کسی ایک جماعت کی طرف دعوت دیتا ہے یا کسی جماعت کی خاطر وہ غصے میں آ کر لڑتا ہے اور مارا ج...