1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ تَقْصِيرِ الصَّلاَةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1119. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ وَأَبِي النَّضْرِ مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي جَالِسًا فَيَقْرَأُ وَهُوَ جَالِسٌ فَإِذَا بَقِيَ مِنْ قِرَاءَتِهِ نَحْوٌ مِنْ ثَلَاثِينَ أَوْ أَرْبَعِينَ آيَةً قَامَ فَقَرَأَهَا وَهُوَ قَائِمٌ ثُمَّ يَرْكَعُ ثُمَّ سَجَدَ يَفْعَلُ فِي الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ مِثْلَ ذَلِكَ فَإِذَا قَضَى صَلَاتَهُ نَظَرَ فَإِنْ كُنْتُ يَقْظَى تَحَدَّثَ مَعِي وَإِنْ ك...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1119.

ام المومنین حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ بیٹھ کر نماز پڑھتے اور بیٹھنے کی حالت میں قراءت کرتے اور جب تقریبا تیس یا چالیس آیات باقی رہ جاتیں تو کھڑے ہو جاتے اور بحالت قیام انہیں تلاوت فرماتے، پھر رکوع کرتے اور سجدے میں چلے جاتے۔ اس کے بعد دوسری رکعت میں بھی ایسا ہی کرتے۔ اور جب نماز سے فارغ ہو جاتے تو دیکھتے، اگر میں بیدار ہوتی تو میرے ساتھ محو گفتگو ہوتے اور اگر میں نیند میں ہوتی تو آپ بھی لیٹ جاتے۔

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1952. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى بْنِ أَعْيَنَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ جَعْفَرٍ حَدَّثَهُ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صِيَامٌ صَامَ عَنْهُ وَلِيُّهُ تَابَعَهُ ابْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرٍو وَرَوَاهُ يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ ابْنِ أَبِي جَعْفَرٍ...

صحیح بخاری:

کتاب: روزے کے مسائل کا بیان

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1952.

حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا؛ ’’جو شخص مرجائے اور اس کے ذمے روزے ہوں تو اسکا وارث اس کی طرف سے روزے رکھے۔‘‘  ابن وہب نے عمرو بن حارث سے بیان کرنے میں موسی بن اعین کی متابعت کی ہے۔ اور یحیٰ بن ایوب نے بھی اس حدیث کو ابن ابی جعفر سے روایت کیا ہے۔

...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1969. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ حَتَّى نَقُولَ لَا يُفْطِرُ وَيُفْطِرُ حَتَّى نَقُولَ لَا يَصُومُ فَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَكْمَلَ صِيَامَ شَهْرٍ إِلَّا رَمَضَانَ وَمَا رَأَيْتُهُ أَكْثَرَ صِيَامًا مِنْهُ فِي شَعْبَانَ...

صحیح بخاری:

کتاب: روزے کے مسائل کا بیان

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1969.

حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نفلی روزے اس قدر رکھتے کہ ہم کہتیں: اب آپ کبھی روزہ ترک نہیں کریں گے اور جب چھوڑ دیتے تو ہمیں خیال ہوتا کہ اب آپ کبھی روزہ نہیں رکھیں گے۔ اور میں نے رسول اللہ ﷺ کو رمضان کے علاوہ کسی اور مہینے کے پورے روزے رکھتے ہوئے نہیں دیکھا۔ اور میں نے آپ کو شعبان سے زیادہ کسی اور مہینے میں نفلی روزے رکھتے ہوئے نہیں دیکھا۔

...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6404. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ المَلِكِ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، قَالَ: «مَنْ قَالَ عَشْرًا، كَانَ كَمَنْ أَعْتَقَ رَقَبَةً مِنْ وَلَدِ إِسْمَاعِيلَ» قَالَ عُمَرُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ: وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي السَّفَرِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ رَبِيعِ بْنِ خُثَيْمٍ، مِثْلَهُ. فَقُلْتُ لِلرَّبِيعِ مِمَّنْ سَمِعْتَهُ؟ فَقَالَ: مِنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، فَأَتَيْتُ عَمْرَو بْنَ مَيْمُونٍ، فَقُلْتُ: مِمَّنْ سَمِعْتَهُ؟ فَقَالَ: مِنَ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، فَأَتَيْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَى، فَقُلْتُ: مِمَّنْ ...

صحیح بخاری:

کتاب: دعاؤں کے بیان میں

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6404.

حضرت عمرو بن میمون سے روایت ہے کہ جس نے دس مرتبہ یہ کلمہ کہا اور وہ ایسا ہوگا اس نے اولاد اسماعیل سے ایک غلام آزاد کیا (راوی حدیث) حضرت عمر بن ابی زائدہ نے کہا: ہم سے عبداللہ بن ابو سفر نے بیان کیا، ان سے امام شعبی نے ان سے ربیع بن خثیم نے یہی مضمون بیان کیا تو میں نے ربیع سے پوچھا کہ تم نے یہ حدیث کس سے سنی ہے؟ انہوں نے کہا: عمرو بن میمون سے۔ پھر میں عمرو بن میمون کے پاس آیا اور ان سے پوچھا کہ تم نے یہ حدیث کس سے سنی ہے؟ انہوں نے کہا: ابن ابی یعلی سے۔ میں ابن ابی یعلی کے پاس آیا اور ان سے پوچھا کہ تم نے یہ حدیث کس سے سنی ہے؟ انہوں نے کہا: ابو ایوب انصاری سے او...

9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6408. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ لِلَّهِ مَلاَئِكَةً يَطُوفُونَ فِي الطُّرُقِ يَلْتَمِسُونَ أَهْلَ الذِّكْرِ، فَإِذَا وَجَدُوا قَوْمًا يَذْكُرُونَ اللَّهَ تَنَادَوْا: هَلُمُّوا إِلَى حَاجَتِكُمْ قَالَ: «فَيَحُفُّونَهُمْ بِأَجْنِحَتِهِمْ إِلَى السَّمَاءِ الدُّنْيَا» قَالَ: فَيَسْأَلُهُمْ رَبُّهُمْ، وَهُوَ أَعْلَمُ مِنْهُمْ، مَا يَقُولُ عِبَادِي؟ قَالُوا: يَقُولُونَ: يُسَبِّحُونَكَ وَيُكَبِّرُونَكَ وَيَحْمَدُونَكَ وَيُمَجِّدُونَكَ قَالَ: فَيَقُولُ: هَلْ رَأَوْنِي؟ قَا...

صحیح بخاری:

کتاب: دعاؤں کے بیان میں

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6408.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: بلاشبہ اللہ کے کچھ فرشتے ایسے ہیں جو اہل ذکر کو تلاش کرتے ہوئے راستوں میں چکر لگاتے رہتے ہیں۔ جب وہ کچھ لوگوں کو اللہ کے ذکر میں مصروف پالیتے ہیں تو وہ ایک دوسرے کو آواز دیتے ہیں: آؤ تمہارا مطلب حل ہوگیا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”وہ اپنے پروں کے ذریعے سے انہیں گھیر لیتے ہیں اور آسمان دنیا تک پہنچ جاتے ہیں“۔ آپ نے فرمایا: ان کا رب عزوجل ان سے پوچھتا ہے حالانکہ وہ انہیں خوب جانتا ہے: میرے بندے کیا کہتے ہیں؟ وہ عرض کرتے ہیں: وہ تیری تسبیح کرتے ہیں اور تیری کبریائی بیان کرتے ہیں۔ تیری حمد وثنا...

10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6409. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الحَسَنِ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ، قَالَ: أَخَذَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عَقَبَةٍ - أَوْ قَالَ: فِي ثَنِيَّةٍ - قَالَ: فَلَمَّا عَلاَ عَلَيْهَا رَجُلٌ نَادَى، فَرَفَعَ صَوْتَهُ: لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ، قَالَ: وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى بَغْلَتِهِ، قَالَ: «فَإِنَّكُمْ لاَ تَدْعُونَ أَصَمَّ وَلاَ غَائِبًا» ثُمَّ قَالَ: يَا أَبَا مُوسَى - أَوْ: يَا عَبْدَ اللَّهِ - أَلاَ أَدُلُّكَ عَلَى كَلِمَةٍ مِنْ كَنْزِ الجَنَّة...

صحیح بخاری:

کتاب: دعاؤں کے بیان میں

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6409.

حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ ایک گھاٹی یا درے میں داخل ہوئے جب ایک اور آدمی بھی اس پر چڑھا تو اس نے بآواز بلند لا إله إلا اللہ أکبر کہا: اس وقت رسول اللہ ﷺ اپنے خچر پر سوار تھے آپ نے فرمایا: ”تم لوگ کسی بہرے یا غائب کو نہیں پکار رہے۔“ پھر آپ نے فرمایا: ”اے ابو موسیٰ عبداللہ بن قیس! کیا میں تمہیں ایک کلمہ نہ بتاؤں جو جنت کے خزانوں میں سے ہے؟“ میں نے کہا: ضرور بتائیں۔ آپ نے فرمایا: ”«لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ» ہے۔&ldq...