3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1725. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ أَرَادَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا الْحَجَّ عَامَ حَجَّةِ الْحَرُورِيَّةِ فِي عَهْدِ ابْنِ الزُّبَيْرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقِيلَ لَهُ إِنَّ النَّاسَ كَائِنٌ بَيْنَهُمْ قِتَالٌ وَنَخَافُ أَنْ يَصُدُّوكَ فَقَالَ لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ إِذًا أَصْنَعَ كَمَا صَنَعَ أُشْهِدُكُمْ أَنِّي أَوْجَبْتُ عُمْرَةً حَتَّى إِذَا كَانَ بِظَاهِرِ الْبَيْدَاءِ قَالَ مَا شَأْنُ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ إِلَّا وَاحِدٌ أُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ جَمَعْتُ حَجَّةً مَعَ عُمْرَةٍ وَأَه...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1725.

حضرت نافع سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ نے حضرت عبد اللہ بن زبیر  ؓ کے دور حکومت میں حروریہ کے حج کے سال حج کرنے کا ارادہ کیا تو ان سے عرض کیا گیا: لوگوں میں جنگ ہونے والی ہے۔ ہمیں اندیشہ ہے کہ وہ آپ کو بیت اللہ سے روک دیں گے۔ انھوں نے فرمایا: (ارشاد باری تعالیٰ ہے: ) ’’تمھارے لیے رسول اللہ ( ﷺ کی ذات گرامی میں) بہترین نمونہ ہے۔‘‘ میں اس وقت وہی کروں گا جو رسول اللہ ﷺ نے کیا تھا۔ میں تمھیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے عمرے کو خود پر واجب کرلیاہے۔ جب وہ بیداء کے کھلے میدا...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4398. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي صَخْرَةَ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ مُحْرِزٍ الْمَازِنِيِّ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَتَى نَفَرٌ مِنْ بَنِي تَمِيمٍ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اقْبَلُوا الْبُشْرَى يَا بَنِي تَمِيمٍ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ بَشَّرْتَنَا فَأَعْطِنَا فَرُئِيَ ذَلِكَ فِي وَجْهِهِ فَجَاءَ نَفَرٌ مِنْ الْيَمَنِ فَقَالَ اقْبَلُوا الْبُشْرَى إِذْ لَمْ يَقْبَلْهَا بَنُو تَمِيمٍ قَالُوا قَدْ قَبِلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4398.

حضرت عمران بن حصین ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: بنو تمیم کا وفد نبی ﷺ کے پاس حاضر ہوا تو آپ نے فرمایا: ’’اے بنو تمیم! بشارت قبول کرو۔‘‘ انہوں نے کہا: اللہ کے رسول! آپ نے ہمیں بشارت دی ہے مال بھی تو عطا فرمائیں۔ آپ ﷺ کے چہرے پر اس کے اثرات دیکھے گئے۔ پھر یمن سے ایک وفد آیا تو آپ نے فرمایا: ’’بنو تمیم نے تو بشارت کو قبول نہیں کیا تم ہی اس بشارت کو قبول کر لو۔‘‘ انہوں نے کہا: اللہ کے رسول! ہم نے قبول کیا۔

...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ

صحیح

1229. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: أَرْسَلَنِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُنْطَلِقٌ إِلَى بَنِي الْمُصْطَلِقِ، فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ يُصَلِّي عَلَى بَعِيرِهِ فَكَلَّمْتُهُ، فَقَالَ لِي بِيَدِهِ هَكَذَا - وَأَوْمَأَ زُهَيْرٌ بِيَدِهِ - ثُمَّ كَلَّمْتُهُ فَقَالَ لِي هَكَذَا - فَأَوْمَأَ زُهَيْرٌ أَيْضًا بِيَدِهِ نَحْوَ الْأَرْضِ - وَأَنَا أَسْمَعُهُ يَقْرَأُ، يُومِئُ بِرَأْسِهِ، فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ: «مَا فَعَلْتَ فِي الَّذِي أَرْسَلْتُكَ لَهُ؟ فَإِنَّهُ لَمْ يَمْنَعْنِي أَنْ أُكَلِّمَكَ إِلَّا أَنِّي كُنْتُ أُصَلِّي» قَالَ زُهَي...

صحیح مسلم:

کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں

()

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1229.

زہیر نے کہا: مجھے ابو زبیر نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث سنائی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے مجھے کا م کے لیے بھیجا اور آپﷺ بنو مصطلق کی طرف جا رہے تھے، میں واپسی پر آپﷺ کے پاس آیا تو آٖپﷺ اونٹ پر نماز پڑھ رہے تھے، میں نے آپﷺ سے بات کی تو آپﷺ نے مجھے ہاتھ سے اس طرح اشا رہ کیا۔ زہیر نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کر کے دکھایا۔ میں نے دوبارہ بات کی تو مجھے اس طرح (اشارے سے کچھ) کہا۔ زہیر نے بھی اپنے ہاتھ سے زمین کی طرف اشارہ کیا۔ اور میں سن رہا تھا کہ آپﷺ قراءت فرما رہے ہیں، آپﷺ (رکوع و سجود کے لیے) سر سے اشارہ فرماتے تھے، جب آپﷺ فارغ ہو ئے تو پوچھا ’&rsq...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ

صحیح

1229. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: أَرْسَلَنِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُنْطَلِقٌ إِلَى بَنِي الْمُصْطَلِقِ، فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ يُصَلِّي عَلَى بَعِيرِهِ فَكَلَّمْتُهُ، فَقَالَ لِي بِيَدِهِ هَكَذَا - وَأَوْمَأَ زُهَيْرٌ بِيَدِهِ - ثُمَّ كَلَّمْتُهُ فَقَالَ لِي هَكَذَا - فَأَوْمَأَ زُهَيْرٌ أَيْضًا بِيَدِهِ نَحْوَ الْأَرْضِ - وَأَنَا أَسْمَعُهُ يَقْرَأُ، يُومِئُ بِرَأْسِهِ، فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ: «مَا فَعَلْتَ فِي الَّذِي أَرْسَلْتُكَ لَهُ؟ فَإِنَّهُ لَمْ يَمْنَعْنِي أَنْ أُكَلِّمَكَ إِلَّا أَنِّي كُنْتُ أُصَلِّي» قَالَ زُهَي...

صحیح مسلم:

کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں

()

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1229.

زہیر نے کہا: مجھے ابو زبیر نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث سنائی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے مجھے کا م کے لیے بھیجا اور آپﷺ بنو مصطلق کی طرف جا رہے تھے، میں واپسی پر آپﷺ کے پاس آیا تو آٖپﷺ اونٹ پر نماز پڑھ رہے تھے، میں نے آپﷺ سے بات کی تو آپﷺ نے مجھے ہاتھ سے اس طرح اشا رہ کیا۔ زہیر نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کر کے دکھایا۔ میں نے دوبارہ بات کی تو مجھے اس طرح (اشارے سے کچھ) کہا۔ زہیر نے بھی اپنے ہاتھ سے زمین کی طرف اشارہ کیا۔ اور میں سن رہا تھا کہ آپﷺ قراءت فرما رہے ہیں، آپﷺ (رکوع و سجود کے لیے) سر سے اشارہ فرماتے تھے، جب آپﷺ فارغ ہو ئے تو پوچھا ’&rsq...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ

صحیح

1229. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: أَرْسَلَنِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُنْطَلِقٌ إِلَى بَنِي الْمُصْطَلِقِ، فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ يُصَلِّي عَلَى بَعِيرِهِ فَكَلَّمْتُهُ، فَقَالَ لِي بِيَدِهِ هَكَذَا - وَأَوْمَأَ زُهَيْرٌ بِيَدِهِ - ثُمَّ كَلَّمْتُهُ فَقَالَ لِي هَكَذَا - فَأَوْمَأَ زُهَيْرٌ أَيْضًا بِيَدِهِ نَحْوَ الْأَرْضِ - وَأَنَا أَسْمَعُهُ يَقْرَأُ، يُومِئُ بِرَأْسِهِ، فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ: «مَا فَعَلْتَ فِي الَّذِي أَرْسَلْتُكَ لَهُ؟ فَإِنَّهُ لَمْ يَمْنَعْنِي أَنْ أُكَلِّمَكَ إِلَّا أَنِّي كُنْتُ أُصَلِّي» قَالَ زُهَي...

صحیح مسلم:

کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں

()

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1229.

زہیر نے کہا: مجھے ابو زبیر نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث سنائی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے مجھے کا م کے لیے بھیجا اور آپﷺ بنو مصطلق کی طرف جا رہے تھے، میں واپسی پر آپﷺ کے پاس آیا تو آٖپﷺ اونٹ پر نماز پڑھ رہے تھے، میں نے آپﷺ سے بات کی تو آپﷺ نے مجھے ہاتھ سے اس طرح اشا رہ کیا۔ زہیر نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کر کے دکھایا۔ میں نے دوبارہ بات کی تو مجھے اس طرح (اشارے سے کچھ) کہا۔ زہیر نے بھی اپنے ہاتھ سے زمین کی طرف اشارہ کیا۔ اور میں سن رہا تھا کہ آپﷺ قراءت فرما رہے ہیں، آپﷺ (رکوع و سجود کے لیے) سر سے اشارہ فرماتے تھے، جب آپﷺ فارغ ہو ئے تو پوچھا ’&rsq...

9 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ

صحیح

2682. أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ وَعَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ هَارُونَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيُّ عَنْ عُمَرَ بْنِ نَافِعٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا نَلْبَسُ مِنْ الثِّيَابِ إِذَا أَحْرَمْنَا قَالَ لَا تَلْبَسُوا الْقَمِيصَ وَلَا السَّرَاوِيلَاتِ وَلَا الْعَمَائِمَ وَلَا الْبَرَانِسَ وَلَا الْخِفَافَ إِلَّا أَنْ يَكُونَ أَحَدٌ لَيْسَتْ لَهُ نَعْلَانِ فَلْيَلْبَسْ الْخُفَّيْنِ أَسْفَلَ مِنْ الْكَعْبَيْنِ وَلَا تَلْبَسُوا مِنْ الثِّيَابِ شَيْئًا مَسَّهُ وَ...

سنن نسائی: کتاب: مواقیت کا بیان ()

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2682.

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ جب ہم احرام باندھیں تو کون سے کپڑے پہنیں؟ آپ نے فرمایا: ”قمیص، شلوار، پگڑی، برانڈی (ٹوپی دار کرتا) اور موزے نہ پہنو مگر یہ کہ کسی کے پاس جوتے نہ ہوں تو ٹخنوں سے نیچے موزے پہن لے (یعنی اوپر سے کاٹ دے) اور کوئی ایسا کپڑا نہ پہنو جسے ورس یا زعفران لگی ہو۔“

...

10 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ

صحیح

2781. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي حَسَّانَ الْأَعْرَجِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا كَانَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ أَمَرَ بِبَدَنَتِهِ فَأُشْعِرَ فِي سَنَامِهَا مِنْ الشِّقِّ الْأَيْمَنِ ثُمَّ سَلَتَ عَنْهَا وَقَلَّدَهَا نَعْلَيْنِ فَلَمَّا اسْتَوَتْ بِهِ عَلَى الْبَيْدَاءِ أَهَلَّ...

سنن نسائی: کتاب: مواقیت کا بیان ()

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2781.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ جب ذوالحلیفہ میں پہنچے تو آپ نے اپنی اونٹنی کے بارے میں حکم دیا تو اس کی کوہان کی دائیں جانب اشعار کیا گیا، پھر آپ نے اس سے خون پونچھا۔ اور دو جوتے (رسی میں ڈال کر) اس کے گلے میں لٹکا دیے۔ جب اونٹنی آپ کو لے کر بیداء پر چڑھی تو آپ نے بلند آواز سے لبیک کہا۔

...