2 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ

صحیح

888. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: «كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ يُكَبِّرُ حِينَ يَقُومُ، ثُمَّ يُكَبِّرُ حِينَ يَرْكَعُ» ثُمَّ يَقُولُ: «سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ حِينَ يَرْفَعُ صُلْبَهُ مِنَ الرُّكُوعِ» ثُمَّ يَقُولُ: وَهُوَ قَائِمٌ «رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ، ثُمَّ يُكَبِّرُ حِينَ يَهْوِي سَاجِدًا، ثُمَّ يُكَبِّرُ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ، ثُمَّ يُكَبِّرُ حِينَ يَسْجُدُ، ثُمَّ يُكَبِّرُ حِينَ يَرْفَ...

صحیح مسلم:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

()

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

888.

ہمیں ابن جریج نے خبر دی کہا: مجھے ابن شہاب نے ابو بکر بن عبد الرحمن سے روایت بیان کی، انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا: رسول اللہﷺ جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو کھڑے ہوتے ہوئے تکبیر کہتے، پھر رکوع کرتے ہوئے تکبیر کہتے، پھر جب رکوع سے کمر اٹھاتے تو سَمِعَ اللهُ لِمَن حَمِدَهُ کہتے، پھر قیام کی حالت میں رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ، کہتے، پھر جب سجدہ کرنے کے لیے جھکتے تو تکبیر کہتے، پھر جب اپنا سر اٹھاتے تو تکبیر کہتے، پھر (دوسرا) سجدہ کرتے وقت تکبیر کہتے، پھر جب (سجدے سے)...

3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجُمُعَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ

شاذ

531. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكَلَّمُ بِالْحَاجَةِ إِذَا نَزَلَ عَنْ الْمِنْبَرِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ قَالَ و سَمِعْت مُحَمَّدًا يَقُولُ وَهِمَ جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ فِي هَذَا الْحَدِيثِ وَالصَّحِيحُ مَا رُوِيَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَأَخَذَ رَجُلٌ بِيَدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَا زَالَ يُكَلِّمُهُ حَتَّى نَعَسَ بَعْضُ الْقَوْمِ قَ...

جامع ترمذی: كتاب: جمعہ کے احکام ومسائل ()

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

531.

انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ ضرورت کی بات اس وقت کرتے جب آپ منبر سے اترتے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ہم اس حدیث کو صرف جریر بن حازم کی روایت سے جانتے ہیں، اور میں نے محمد بن اسماعیل بخاری کو کہتے سنا کہ جریر بن حازم کو اس حدیث میں وہم ہوا ہے، اور صحیح وہی ہے جوبطریق: ’ثابت، عن أنس‘ مروی ہے، انس ؓ کہتے ہیں کہ نماز کھڑی ہوئی اور ایک آدمی نے نبی اکرم ﷺ کا ہاتھ پکڑا تو آپ برابر اس سے گفتگو کرتے رہے یہاں تک کہ بعض لوگوں کو اونگھ آنے لگی۔ محمد بن اسماعیل بخاری کہتے ہیں: حدیث یہی ہے، اور جریر کو کبھی کبھی وہم ہو جاتا ہے حالانکہ وہ صدوق ہیں۔ محم...

4 سنن النسائي: كِتَابُ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ

صحیح

1564. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ حَفْصَةَ قَالَتْ كَانَتْ أُمُّ عَطِيَّةَ لَا تَذْكُرُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا قَالَتْ بِأَبَا فَقُلْتُ أَسَمِعْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُ كَذَا وَكَذَا فَقَالَتْ نَعَمْ بِأَبَا قَالَ لِيَخْرُجْ الْعَوَاتِقُ وَذَوَاتُ الْخُدُورِ وَالْحُيَّضُ وَيَشْهَدْنَ الْعِيدَ وَدَعْوَةَ الْمُسْلِمِينَ وَلْيَعْتَزِلْ الْحُيَّضُ الْمُصَلَّى...

سنن نسائی:

کتاب: نماز عیدین کے متعلق احکام و مسائل

()

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1564.

حضرت حفصہ (بنت سیرین) سے روایت ہے کہ حضرت ام عطیہ‬ ؓ ج‬ب بھی رسول اللہ ﷺ کا ذکر کرتی تھیں تو [بابا] ”میرا باپ آپ پر فدا ہوجائے“ ضرور کہتی تھیں۔ (ایک دفعہ) میں نے ان سے کہا: کیا آپ نے رسول اللہ ﷺ کو ایسے ایسے (یعنی عیدین میں عورتوں کے باہر جانے کے بارے میں) فرماتے سنا ہے؟ تو انھوں نے کہا: ہاں، [بابا] آپ ﷺ نے فرمایا: ”بالغ اور پردہ نشین حتیٰ کہ حیض والی عورتیں بھی باہر عید کے لیے جائیں اور نماز عید اور مسلمانوں کی دعا میں شریک ہوں، البتہ حیض والی عورتیں نماز والی جگہ سے الگ بیٹھی رہیں۔“

...

5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا

حسن صحیح

1276. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى التَّيْمِيُّ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ مَوْلَى الْأَسْوَدِ بْنِ سُفْيَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الصَّلَاةِ وَكَبَّرَ ثُمَّ أَشَارَ إِلَيْهِمْ فَمَكَثُوا ثُمَّ انْطَلَقَ فَاغْتَسَلَ وَكَانَ رَأْسُهُ يَقْطُرُ مَاءً فَصَلَّى بِهِمْ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ إِنِّي خَرَجْتُ إِلَيْكُمْ جُنُبًا وَإِنِّي نَسِيتُ حَتَّى قُمْتُ فِي الصَّلَاةِ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ ()

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1276.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نماز کے لیے (گھر سے) تشریف لائے اور (الله أكبر) کہہ دیا۔ (تکبیر تحریمہ کہہ کر نماز شروع کر دی) پھر صحابہ کو اشارہ کیا تو وہ (نماز کی حالت میں) ٹھہرے رہیں۔ آپ نے جا کر غسل فرمایا: (واپس آئے تو) آپ کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا۔ چنانچہ آپ نے نماز پڑھائی اور فارغ ہو کر فرمایا: ’’میں جنابت کی حالت میں تمہارے پاس آ گیا تھا اور مجھے یاد ہی نہیں رہا حتی کہ میں نماز میں کھڑا ہوگیا۔‘‘

...