صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابو داؤد جامع ترمذی سنن نسائی سنن ابن ماجہ مسند احمد صحيح البخاري صحيح مسلم سنن أبي داؤد جامع الترمذي سنن النسائي سنن ابن ماجه مُسند أحمد 10 نتائج حاصل کریں 25 نتائج حاصل کریں 50 نتائج حاصل کریں 100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 6 کل صفحات: 1 - کل احادیث: 6 1 صحيح البخاري: کِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 1041. قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: «عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ هَذَا مَازِنِيٌّ، وَالأَوَّلُ كُوفِيٌّ هُوَ ابْنُ يَزِيد. صحیح بخاری: کتاب: استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان () مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام) 1041. ابو عبداللہ (امام بخاری ؓ) فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن زید مازن قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں اور پہلے عبداللہ کوفہ کے رہنے والے ہیں جو یزید کے بیٹے ہیں۔ 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3204. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَتْ: قَدِمَتْ عَلَيَّ أُمِّي وَهِيَ مُشْرِكَةٌ فِي عَهْدِ قُرَيْشٍ، إِذْ عَاهَدُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمُدَّتِهِمْ مَعَ أَبِيهَا، فَاسْتَفْتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي قَدِمَتْ عَلَيَّ وَهِيَ رَاغِبَةٌ أَفَأَصِلُهَا؟ قَالَ: «نَعَمْ صِلِيهَا»... صحیح بخاری: کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں () مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام) 3204. حضرت اسماء بنت ابی بکر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ قریش نے جس وقت رسول اللہ ﷺ سے جنگ بندی کی صلح کررکھی تھی، اس مدت میں میری والدہ ا پنے باپ کے ہمراہ میرے ہاں مدینہ طیبہ آئی جبکہ وہ اس وقت مشرکین سے تھی۔ حضرت اسماء ؓ نے اس کے متعلق مسئلہ دریافت کیا: اللہ کے رسول ﷺ! میری والدہ میرے پاس آئی ہے اور وہ مجھ سے (کچھ مال لینے کی) رغبت رکھتی ہے تو کیا میں ایسے حالات میں اس سے صلہ رحمی کرسکتی ہوں؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں، اس کے ساتھ صلہ رحمی کرو۔‘‘... 3 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ حکم : صحیح 911. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، فِي هَذَا الْإِسْنَادِ، وَزَادَ قَالَ شُعْبَةُ: فَقُلْتُ لِقَتَادَةَ: أَسَمِعْتَهُ مِنْ أَنَسٍ قَالَ: نَعَمْ نَحْنُ سَأَلْنَاهُ عَنْهُ صحیح مسلم: کتاب: نماز کے احکام ومسائل () مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام) 911. محمد بن (جعفر کی بجائے) ابو داؤد نے شعبہ سے اسی سند سے روایت کیا اور یہ اضافہ کیا کہ شعبہ نے کہا: میں نے قتادہ سے کہا: کیا آپ نے یہ روایت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنی ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں، ہم نے سے اس کے بارے میں پوچھا تھا۔ 4 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ حکم : صحیح 911. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، فِي هَذَا الْإِسْنَادِ، وَزَادَ قَالَ شُعْبَةُ: فَقُلْتُ لِقَتَادَةَ: أَسَمِعْتَهُ مِنْ أَنَسٍ قَالَ: نَعَمْ نَحْنُ سَأَلْنَاهُ عَنْهُ صحیح مسلم: کتاب: نماز کے احکام ومسائل () مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام) 911. محمد بن (جعفر کی بجائے) ابو داؤد نے شعبہ سے اسی سند سے روایت کیا اور یہ اضافہ کیا کہ شعبہ نے کہا: میں نے قتادہ سے کہا: کیا آپ نے یہ روایت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنی ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں، ہم نے سے اس کے بارے میں پوچھا تھا۔ 5 سنن النسائي: كِتَابُ تَقْصِيرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ حکم : منکر 1462. أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَى الصُّوفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْعَلَاءُ بْنُ زُهَيْرٍ الْأَزْدِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا اعْتَمَرَتْ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ حَتَّى إِذَا قَدِمَتْ مَكَّةَ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي قَصَرْتَ وَأَتْمَمْتُ وَأَفْطَرْتَ وَصُمْتُ قَالَ أَحْسَنْتِ يَا عَائِشَةُ وَمَا عَابَ عَلَيَّ... سنن نسائی: کتاب: سفر میں نماز قصر کرنے کے متعلق احکام و مسائل () مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام) 1462. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ عمرہ کرنے گئی حتٰی کہ جب میں مکہ آئی تو میں نے کہا: اے اللہ کے رسو ل! میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں! آپ نماز قصر کرتے رہے، میں پوری پڑ ھتی رہی۔ آپ روزہ چھوڑتے رہے، میں رکھتی رہی۔ آپ نے فرمایا: ”عائشہ! تونے ٹھیک کیا۔“ آپ نے مجھ پر اس بات کا عیب نہیں لگایا۔... 6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا حکم : صحیح 1261. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ شُعْبَةَ حَدَّثَنِي الْحَكَمُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ صَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ خَمْسًا فَقِيلَ لَهُ أَزِيدَ فِي الصَّلَاةِ قَالَ وَمَا ذَاكَ فَقِيلَ لَهُ فَثَنَى رِجْلَهُ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ... سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ () مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام) 1261. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک بار نبی ﷺنے ظہر کی نماز پانچ رکعتیں پڑھیں۔ آپ سے کہا گیا: کیا نماز (کی رکعتوں) میں اضافہ کر دیا گیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’بات کیا ہے؟‘‘ آپ کو بتایا گیا (کہ پانچ رکعتیں پڑھی گئی ہیں۔) تب آپ ﷺ نے پاؤں موڑا اور دو سجدے کر لیے۔... مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 6 کل صفحات: 1 - کل احادیث: 6