2 سنن النسائي: كِتَابُ الْوَصَايَا (بَابُ إِبْطَالِ الْوَصِيَّةِ لِلْوَارِثِ)

صحیح

3642. أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ أَنَّ ابْنَ غُنْمٍ ذَكَرَ أَنَّ ابْنَ خَارِجَةَ ذَكَرَ لَهُ أَنَّهُ شَهِدَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ النَّاسَ عَلَى رَاحِلَتِهِ وَإِنَّهَا لَتَقْصَعُ بِجَرَّتِهَا وَإِنَّ لُعَابَهَا لَيَسِيلُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي خُطْبَتِهِ إِنَّ اللَّهَ قَدْ قَسَّمَ لِكُلِّ إِنْسَانٍ قِسْمَهُ مِنْ الْمِيرَاثِ فَلَا تَجُوزُ لِوَارِثٍ وَصِيَّةٌ...

سنن نسائی:

کتاب: وصیت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: وارث کے حق میں وصیت کرنا جائز نہیں)

3642.

حضرت ابن خارجہ ؓ نے ذکر فرمایا کہ میں نے رسول اللہﷺ کو اپنی سواری پر خطبہ ارشاد فرماتے دیکھا اور سنا ہے‘ جبکہ سواری جگالی کررہی تھی اور اس کا لعاب (میرے کندھے کے درمیان) گر رہا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنے خطبے میں ارشاد فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے ہر شخص کو وراثت میں سے حصہ دے دیا ہے‘ لہٰذا وارث کے لیے وصیت جائز نہیں۔“

...

4 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْوَصَايَا (بَابُ لَا وَصِيَّةَ لِوَارِثٍ)

صحیح

2712. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَنْبَأَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ خَارِجَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَهُمْ وَهُوَ عَلَى رَاحِلَتِهِ وَإِنَّ رَاحِلَتَهُ لَتَقْصَعُ بِجِرَّتِهَا وَإِنَّ لُغَامَهَا لَيَسِيلُ بَيْنَ كَتِفَيَّ قَالَ إِنَّ اللَّهَ قَسَمَ لِكُلِّ وَارِثٍ نَصِيبَهُ مِنْ الْمِيرَاثِ فَلَا يَجُوزُ لِوَارِثٍ وَصِيَّةٌ الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ وَلِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ وَمَنْ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ أَوْ تَوَلَّى غَيْرَ مَوَالِيهِ فَعَلَيْهِ ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: وصیت سے متعلق احکام ومسائل

(باب: وارث کےحق میں وصیت جائزنہیں)

2712.

حضرت عمرو بن خارجہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے لوگوں سے خطاب فرمایا جب کہ آپ اپنی سواری (اونٹنی) پر سوار تھے۔ اور آپ کی سواری خوب جگالی کر رہی تھی، اور اس کا لعاب میرے کندھوں کے درمیان (پشت پر) گر رہا تھا۔ (اس موقع پر) آپ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے ہر وارث کو ترکے کا حصہ تقسیم کر کے دے دیا ہے۔ لہٰذا وارث کے لیے وصیت جائز نہیں۔ بچہ بستر والے کا ہے اور بدکار کے لیے پتھر ہیں۔ جو شخص اپنے باپ کے سوا کسی اور کا بیٹآ ہونے کا دعوی کرے یا اپنے آزاد کرنے والوں کے سوا کسی اور کی طرف آزادی کی نسبت کرے تو اس پر اللہ کی، فرشتوں کی اور سب لوگوں کی لعن...