قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل النبیﷺ

سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّطَوُّعِ (بَابُ فِي رَفْعِ الصَّوْتِ بِالْقِرَاءَةِ فِي صَلَاةِ اللَّيْلِ)

حکم : حسن صحیح 

1327. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْوَرَكَانِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو مَوْلَى الْمُطَّلِبِ، عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَال:َ كَانَتْ قِرَاءَةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى قَدْرِ مَا يَسْمَعُهُ مَنْ فِي الْحُجْرَةِ,وَهُوَ فِي الْبَيْتِ.

مترجم:

1327.

سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ (رات کی نماز میں) نبی کریم ﷺ کی قرآت اس قدر (بلند) ہوتی تھی کہ صحن میں بیٹھا آدمی سن سکتا تھا جب کہ آپ ﷺ گھر میں (یعنی کمرے میں) ہوتے تھے۔