قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ (بَابُ مَا يَقْرَأُ فِي الْوِتْرِ)

حکم : صحیح 

1424. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي شُعَيْبٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، حَدَّثَنَا خُصَيْفٌ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ: بِأَيِّ شَيْءٍ كَانَ يُوتِرُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟... فَذَكَرَ مَعْنَاهُ، قَالَ: وَفِي الثَّالِثَةِ بِ{قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ}[أول سورة الإخلاص]، وَالْمُعَوِّذَتَيْنِ.

مترجم:

1424.

عبدالعزیز بن جریج کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے سوال کیا کہ رسول اللہ ﷺ وتروں میں کیا پڑھا کرتے تھے؟ تو مذکورہ بالا حدیث کے ہم معنی بیان کیا اور کہا: ”تیسری رکعت میں «قل هو الله أحد» اور ”معوذتین“ (سورۃ الفلق اور سورۃ الناس) پڑھا کرتے تھے۔“