قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ (بَابُ مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا سَلَّمَ)

حکم : صحیح 

1510.  حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ طُلَيْقِ بْنِ قَيْسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو: رَبِّ أَعِنِّي وَلَا تُعِنْ عَلَيَّ، وَانْصُرْنِي وَلَا تَنْصُرْ عَلَيَّ، وَامْكُرْ لِي وَلَا تَمْكُرْ عَلَيَّ، وَاهْدِنِي وَيَسِّرْ هُدَايَ إِلَيَّ، وَانْصُرْنِي عَلَى مَنْ بَغَى عَلَيَّ، اللَّهُمَّ اجْعَلْنِي لَكَ شَاكِرًا, لَكَ ذَاكِرًا, لَكَ رَاهِبًا, لَكَ مِطْوَاعًا, إِلَيْكَ مُخْبِتًا أَوْ مُنِيبًا رَبِّ تَقَبَّلْ تَوْبَتِي، وَاغْسِلْ حَوْبَتِي، وَأَجِبْ دَعْوَتِي، وَثَبِّتْ حُجَّتِي، وَاهْدِ قَلْبِي وَسَدِّدْ لِسَانِي، وَاسْلُلْ سَخِيمَةَ قَلْبِي.

مترجم:

1510.

سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ یہ دعا کیا کرتے تھے: «رَبِّ أَعِنِّي وَلَا تُعِنْ عَلَيَّ، وَانْصُرْنِي وَلَا تَنْصُرْ عَلَيَّ، وَامْكُرْ لِي وَلَا تَمْكُرْ عَلَيَّ، وَاهْدِنِي وَيَسِّرْ هُدَايَ إِلَيَّ، وَانْصُرْنِي عَلَى مَنْ بَغَى عَلَيَّ، اللَّهُمَّ اجْعَلْنِي لَكَ شَاكِرًا, لَكَ ذَاكِرًا, لَكَ رَاهِبًا, لَكَ مِطْوَاعًا, إِلَيْكَ مُخْبِتًا أَوْ مُنِيبًا رَبِّ تَقَبَّلْ تَوْبَتِي، وَاغْسِلْ حَوْبَتِي، وَأَجِبْ دَعْوَتِي، وَثَبِّتْ حُجَّتِي، وَاهْدِ قَلْبِي وَسَدِّدْ لِسَانِي، وَاسْلُلْ سَخِيمَةَ قَلْبِي» ”اے میرے رب! میری مدد فرما، میرے خلاف کسی کی مدد نہ کر (جو مجھے تیری اطاعت سے روک دے۔) میری نصرت فرما، میرے خلاف کسی کی نصرت نہ کر۔ میرے حق میں تدبیر فرما، میرے خلاف تدبیر نہ کر۔ میری رہنمائی فرما اور ہدایت کو میرے لیے آسان فرما دے۔ اور جو میرے خلاف بغاوت کرے اس کے مقابلے میں میری مدد فرما، یا اللہ! مجھے بنا دے اپنا شکر گزار، اپنا ذکر کرنے والا، تجھی سے ڈرنے والا، ازحد اطاعت گزار اور بہت ہی تواضع کرنے والا۔ اے میرے رب! میری توبہ قبول کر لے۔ میری خطائیں دھو ڈال۔ میری دعا قبول فرما۔ میری حجت قائم فرما دے۔ میرے دل کو ہدایت دے (اور ہدایت پر ثابت قدم رکھ) میری زبان کو حق پر مستقیم رکھ اور میرے دل سے میل کچیل (بغض، حسد اور کینہ وغیرہ) نکال دے۔“