قسم الحديث (القائل): مقطوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ فِي زَكَاةِ السَّائِمَةِ)

حکم : صحیح مقطوع  

1571. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ قَالَ قَالَ مَالِكٌ وَقَوْلُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لَا يُجْمَعُ بَيْنَ مُتَفَرِّقٍ وَلَا يُفَرَّقُ بَيْنَ مُجْتَمِعٍ هُوَ أَنْ يَكُونَ لِكُلِّ رَجُلٍ أَرْبَعُونَ شَاةً فَإِذَا أَظَلَّهُمْ الْمُصَدِّقُ جَمَعُوهَا لِئَلَّا يَكُونَ فِيهَا إِلَّا شَاةٌ وَلَا يُفَرَّقُ بَيْنَ مُجْتَمِعٍ أَنَّ الْخَلِيطَيْنِ إِذَا كَانَ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا مِائَةُ شَاةٍ وَشَاةٌ فَيَكُونُ عَلَيْهِمَا فِيهَا ثَلَاثُ شِيَاهٍ فَإِذَا أَظَلَّهُمَا الْمُصَدِّقُ فَرَّقَا غَنَمَهُمَا فَلَمْ يَكُنْ عَلَى كُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا إِلَّا شَاةٌ فَهَذَا الَّذِي سَمِعْتُ فِي ذَلِكَ

مترجم:

1571.

امام مالک ؓ نے بیان کیا کہ سیدنا عمر بن خطاب ؓ کا فرمان ہے، متفرق مال کو جمع یا اکٹھے مال کو جدا جدا نہ کیا جائے۔ وہ یوں کہ مثلا ہر شخص کی چالیس چالیس بکریاں ہوں جب تحصیلدار زکوٰۃ آئے تو وہ اپنے مال کو اکٹھا کر کے دکھائیں، تاکہ اس میں ایک بکری ہی آئے، اور اکٹھے مال کو جدا جدا نہ کیا جائے یعنی دو خلیط (شریک) ہوں اور ہر ایک کی ایک سو ایک بکری ہو (مجموعہ دو سو دو) تو اس میں تین بکریاں زکوٰۃ ہے مگر تحصیلدار زکوٰۃ کی آمد پر یہ اپنے اپنے مال کو جدا جدا کر لیں تو ہر ایک پر صرف ایک ایک بکری آئے گی۔ (اس طرح ایک بکری بچا لیں) اس کی میں نے یہی تفصیل سنی ہے۔