قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ عَطِيَّةِ مَنْ سَأَلَ بِاللَّهِ)

حکم : صحیح (الألباني)

1672. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ اسْتَعَاذَ بِاللَّهِ فَأَعِيذُوهُ وَمَنْ سَأَلَ بِاللَّهِ فَأَعْطُوهُ وَمَنْ دَعَاكُمْ فَأَجِيبُوهُ وَمَنْ صَنَعَ إِلَيْكُمْ مَعْرُوفًا فَكَافِئُوهُ فَإِنْ لَمْ تَجِدُوا مَا تُكَافِئُونَهُ فَادْعُوا لَهُ حَتَّى تَرَوْا أَنَّكُمْ قَدْ كَافَأْتُمُوهُ

سنن ابو داؤد:

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل

تمہید کتاب (باب: جو شخص اللہ عزوجل کے نام پر سوال کرے اس کو دینا چاہیے)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

1672.

سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص اللہ کے واسطے سے پناہ مانگے اس کو امان دو۔ اور جو شخص اللہ کے نام سے سوال کرے اس کو دو۔ اور جو تمہاری دعوت کرے اس کی دعوت قبول کرو۔ اور جو تمہارے ساتھ احسان کرے اس کا بدلہ دو۔ اگر بدلہ دینے کے لیے کوئی چیز نہ پاؤ تو اس کے حق میں دعا کرو یہاں تک کہ تم سمجھ لو کہ اس (کے احسان) کا بدلہ دے دیا ہے۔“