قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ فِي ضَرْبِ النِّسَاءِ)

حکم : صحیح 

2146. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي خَلَفٍ وَأَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ ابْنُ السَّرْحِ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ إِيَاسِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي ذُبَابٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم:َ >لَا تَضْرِبُوا إِمَاءَ اللَّهِ<، فَجَاءَ عُمَرُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: ذَئِرْنَ النِّسَاءُ عَلَى أَزْوَاجِهِنَّ؟ فَرَخَّصَ فِي ضَرْبِهِنَّ، فَأَطَافَ بِآلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِسَاءٌ كَثِيرٌ يَشْكُونَ أَزْوَاجَهُنَّ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَقَدْ طَافَ بِآلِ مُحَمَّدٍ نِسَاءٌ كَثِيرٌ يَشْكُونَ أَزْوَاجَهُنَّ، لَيْسَ أُولَئِكَ بِخِيَارِكُمْ.

مترجم:

2146.

ایاس بن عبداللہ بن ابی ذباب ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ کی بندیوں کو مت مارا کرو۔“ تو سیدنا عمر ؓ، رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور کہا: عورتیں اپنے شوہروں کے سر چڑھنے لگی ہیں۔ پس آپ ﷺ نے ان کو مارنے کی رخصت دے دی۔ تب رسول اللہ ﷺ کے گھر والوں کے پاس عورتیں بہت زیادہ آنے لگیں جو اپنے شوہروں کی شکایت کرتی تھیں۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”محمد (ﷺ) کے گھر والوں کے پاس عورتیں بہت زیادہ آئی ہیں جو اپنے شوہروں کی شکایت کرتی ہیں۔ ایسے لوگ کوئی اچھے آدمی نہیں ہیں۔“ امام ابوداؤد ؓ نے ہمیں کہا کہ زہری کے شیخ کا نام عبداللہ بن عبداللہ ہی ہے (نہ کہ عبیداللہ۔)