قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي الْمَمْلُوكَةِ تُعْتَقُ وَهِيَ تَحْتَ حُرٍّ أَوْ عَبْدٍ)

حکم : صحیح 

2231. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ مُغِيثًا كَانَ عَبْدًا، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! اشْفَعْ لِي إِلَيْهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >يَا بَرِيرَةُ! اتَّقِي اللَّهَ, فَإِنَّهُ زَوْجُكِ، وَأَبُو وَلَدِكِ<، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَتَأْمُرُنِي بِذَلِكَ، قَالَ: >لَا، إِنَّمَا أَنَا شَافِعٌ<، فَكَانَ دُمُوعُهُ تَسِيلُ عَلَى خَدِّهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْعَبَّاسِ: >أَلَا تَعْجَبُ مِنْ حُبِّ مُغِيثٍ بَرِيرَةَ وَبُغْضِهَا إِيَّاهُ.

مترجم:

2231.

سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ مغیث غلام تھے۔ کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! میرے بارے میں اس کو سفارش فرما دیجئیے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اے بریرہ! اللہ سے ڈر، بلاشبہ وہ تیرا شوہر ہے اور تیرے بچے کا باپ بھی ہے۔“ وہ کہنے لگی: اے اللہ کے رسول! کیا آپ اس کے بارے میں مجھے حکماً ارشاد فرماتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نہیں، میں صرف سفارشی ہوں۔“ چنانچہ اس (مغیث) کے آنسو اس کے رخساروں پر بہتے تھے۔ (وہ روتا پھرتا تھا) تو رسول اللہ ﷺ نے عباس ؓ سے فرمایا: ”کس قدر تعجب کی بات ہے کہ مغیث کو بریرہ سے کتنی محبت ہے اور اس کو اس سے کتنا بغض ہے۔“