تشریح:
1۔ جہاد میں جھنڈے کا اہتمام کرنا مستحب ہے۔
2۔ قرون اولیٰ میں جھندوں کا کوئی رنگ اورسائز مخصوص نہ ہوتا تھا۔ اور یہ زرد رنگ والی روایت ضعیف ہے۔
3۔ جنگ میں اور دیگر اہم مواقع پر جھنڈے کو بلند اور نمایاں رکھنا بلاشبہ مطلوب ہے۔ مگر یہ سب ایک نظم کے لئے ہوتا ہے۔ اسے تقدس اوراحترام کا ایسا مفہوم دینا جو آجکل عام کردیا گیا ہے۔ غیر شرعی ہے، بلکہ شرک کی حدود کو چھوتا ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده ضعيف، لجهالة الرجل الذي لم يسم. وبه أعله المنذري) . إسناده: حدثنا عقبة بن مكْرم: ثنا سلْمُ بن قتيبة عن سعيد عن سِماك عن رجل من قومه.
قلت: وهذا إسناد ضعيف؛ لجهالة شيخ سِماك- وهو: ابن حرب-، وبه أعله المنذري في مختصره (3/ 406) . والحديث أخرجه البيهقي (6/363) من طريق المؤلف.