تشریح:
(1) رسو ل اللہ ﷺ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی محبت عدیم المثال تھی۔
(2) ایام حیض اور جنابت کی حالت میں کوئی بھی مسلمان حقیقی طور پر نجس نہیں ہوتا۔ محض شرعی آداب کے تحت اسے نماز پڑھنے یا مسجد میں داخل ہونے وغیرہ سے روکا گیا ہے اور اس معنی میں اسے ’’غیر طاهر‘‘ (ناپاک) کہا جاتا ہے۔
(3) ویسے اس کا لعاب اور پسینہ سب پاک ہوتا ہے اور اس کے لمس سے دوسرے طاہر ساتھی پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ وہ اپنے ذکر، اذکار اور تلاوت میں مشغول رہ سکتا ہے، کوئی حرج نہیں۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وقد أخرجاه وكذا أبو عوانة في صحاحهم ) . إسناده: حدثنا محمد بن كثير: نا سفيان عن منصور بن عبد الرحمن عن صفية عن عائشة. قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين. والحديث أخرجه البخاري (13/446) ، وأبو عوانة والنسائي وابن ماجه، وأحمد (6/148 و 190 و 204) من طرق عن سفيان... به. وأخرجه مسلم (1/169) ، وأحمد (6/158 و 258) - من طريق داود بن عبد الرحمن المكي-، والبخاري (1/319) ، وأحمد أيضا (6/117) - من طريق زهير- كلاهما عن منصور... به. وله في المسند متابعة أخرى (6/135) ، وطريق أخرى (6/68- 69)