قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ عَلَى مَا يُقَاتَلُ الْمُشْرِكُونَ)

حکم : صحيح خ نحوه دون قوله لهم ما ... إلا تعليقا

ترجمة الباب:

2648 .   حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَعْقُوبَ الطَّالْقَانِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَشْهَدُوا أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، وَأَنْ يَسْتَقْبِلُوا قِبْلَتَنَا، وَأَنْ يَأْكُلُوا ذَبِيحَتَنَا، وَأَنْ يُصَلُّوا صَلَاتَنَا، فَإِذَا فَعَلُوا ذَلِكَ حَرُمَتْ عَلَيْنَا دِمَاؤُهُمْ، وَأَمْوَالُهُمْ إِلَّا بِحَقِّهَا، لَهُمْ مَا لِلْمُسْلِمِينَ، وَعَلَيْهِمْ مَا عَلَى الْمُسْلِمِينَ<

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: کس بنا پر مشرکوں سے قتال کیا جائے؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2648.   سیدنا انس ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مجھے یہ حکم دیا گیا ہے کہ لوگوں سے قتال کروں حتیٰ کہ وہ گواہی دیں کہ اللہ کے سوا اور کوئی معبود نہیں اور محمد ﷺ اس کے بندے اور رسول ہیں، اور وہ ہمارے قبلے کی طرف رخ کریں، ہمارا ذبیحہ کھائیں اور ہماری طرح نماز پڑھیں، لوگ جب یہ سب کچھ کریں تو ان کے خون اور مال ہم پر حرام ہوں گے الا یہ کہ اس (کلمہ توحید و اسلام) کا کوئی حق ہو۔ ان کے حقوق وہی ہوں گے جو مسلمانوں کے ہیں اور ان کے فرائض بھی وہی ہوں گے جو مسلمانوں کے ہیں۔“