تشریح:
اللہ تعالیٰ نے مقررہ حقوق والی چیزوں میں بقدر حق لینا۔ اور عام جائز چیزوں میں ایک دوسرے کا لحاظ کرنے اور ہمدردی برتنے کا حکم دیا ہے۔ جبکہ لوٹ اور چھینا جھپٹی میں استحقاق کی بجائے زور بازو س کام لیا جاتا ہے۔ اور کسی کو زیادہ اور کسی کو کم ملتا ہے۔ اور کئی محروم رہ جاتے ہیں۔ اس لئے یہ طرز عمل جائز نہیں۔