تشریح:
1۔ سورہ انفال کی ابتدائی پانچ آیتوں کا ترجمہ یہ ہے یہ لوگ آپﷺ سے غنیمتوں کے بارے میں سوال کرتے ہیں۔ کہہ دیجئے کہ غنائم کا مالک اللہ ہے۔ اور اس کا رسولﷺ سو تم اللہ کا تقویٰ اختیار کرو۔ اور آپس میں صلح سے رہو۔ اللہ اور اس کے رسولﷺکی اطاعت کرو۔ اگر تم (واقعی) مومن ہو۔ ایمان والے تو وہ ہیں جب اللہ کا نام آئے۔ تو ان کے دل ڈر جاتے ہیں۔ اور جب ان پر اس کی آیات پڑھی جاتی ہیں۔ توان کا ایمان بڑھ جاتا ہے۔ اور وہ اپنے رب پر بھروسہ رکھتے ہیں۔ وہ جو نماز قائم کرتے ہیں۔ اور جو ہم نے ان کو دیا ہے خرچ کرتے ہیں۔ یہی لوگ سچے ایمان دار ہیں۔ ان کے لئے اپنے رب کے پاس درجات ہیں۔ اور مغفرت اورعزت کی روزی ہے۔ جسا کہ آپ کو آپ کے رب نے آپ کوگھر سے حق کے ساتھ نکالا جب کہ مومنوں میں سے ایک جماعت راضی نہ تھی۔
2۔ جہاد اور دیگر اعمال خیر میں لوگوں کوشوق دلانے ان کی حوصلہ افزائی اور مزید سبقت کےلئے انعامات دینا مسنون ومستحب ہے۔ مگر ان پر واجب ہے کہ اپنی نیتوں کومحض دنیا کے مال ومتاع تک محدود نہ رکھیں۔