تشریح:
1۔ واجب ہے کہ جس کسی سے کوئی کام لیا جائے۔ تو اس کا حق الخدمت بھی ادا کیا جائے۔ اس طرح کام کرنے والے پر فی الواقع ایک ذمہ داری عائد ہو جاتی ہے۔ اور تقصیرکی صورت میں جواب طلبی کا حق بھی موجود رہتا ہے۔ ورنہ غفلت کر جانے کا پہلوغالب رہے گا۔
2۔ راوی حدیث کو ابن السعدی بھی کہا گیا ہے اور اس کا اصل نام عبد اللہ یا عمرو یا قدامہ روایت ہوا ہے۔