تشریح:
1۔ بچہ پندرہ سال کی عمر میں بالغ شمار ہوتا ہے۔ اور شرعی امور کا مکلف ہوجاتا ہے۔ لہذا اسے جنگ وقتال میں بھی شریک کیا جا سکتا ہے۔ اس سے پہلے اسے جنگ میں لے جانا درست نہیں۔
2۔ اور جب جنگ میں شریک ہوگا۔ تو غنیمت میں سے باقاعدہ حصہ پائے گا۔
3۔ پندرہ سال یا علامات بلوغت سے پہلے اگر کسی جرم کا ارتکاب کرے تو اس پر شرعی حد لاگو نہیں ہوگی۔ تعزیر وتادیب ہوگی۔ اسی طرح اس کی دی ہوئی طلاق بھی نافذ العمل نہیں ہوگی۔ فیصلے میں اس کے ولی کی شمولیت ضروری ہوگی اور اسے اپنے مال سے باقاعدہ اور آزادانہ تصرف کا اختیار بھی اس کے بعد حاصل ہوگا۔