قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ (بَابٌ فِي إِقْطَاعِ الْأَرَضِينَ)

حکم : حسن 

3062. حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ وَغَيْرُهُ قَالَ الْعَبَّاسُ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو أُوَيْسٍ حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ الْمُزَنِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْطَعَ بِلَالَ بْنَ الْحَارِثِ الْمُزَنِيَّ مَعَادِنَ الْقَبَلِيَّةِ جَلْسِيَّهَا وَغَوْرِيَّهَا وَقَالَ غَيْرُهُ جَلْسَهَا وَغَوْرَهَا وَحَيْثُ يَصْلُحُ الزَّرْعُ مِنْ قُدْسٍ وَلَمْ يُعْطِهِ حَقَّ مُسْلِمٍ وَكَتَبَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ هَذَا مَا أَعْطَى مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ بِلَالَ بْنَ الْحَارِثِ الْمُزَنِيَّ أَعْطَاهُ مَعَادِنَ الْقَبَلِيَّةِ جَلْسِيَّهَا وَغَوْرِيَّهَا وَقَالَ غَيْرُهُ جَلْسَهَا وَغَوْرَهَا وَحَيْثُ يَصْلُحُ الزَّرْعُ مِنْ قُدْسٍ وَلَمْ يُعْطِهِ حَقَّ مُسْلِمٍ.

مترجم:

3062.

کثیر بن عبداللہ بن عمرو بن عوف مزنی اپنے والد (عبداللہ) وہ اس کے دادا (عمرو بن عوف) سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے سیدنا بلال بن حارث مزنی ؓ کو مقام قبل کی کانیں عنایت فرمائی تھیں، ان کی بالائی جانب، نیچے کی جانب اور قدس پہاڑ کے اطراف جہاں کاشت ہو سکتی ہے۔ (عباس کے علاوہ باقی راویوں نے «جلسيها وغوريها» کی جنائے «جلسها وغورها» کے الفاظ استعمال کیے ہیں ان کے معنی بھی وہی ہیں۔) کسی دوسرے مسلمان کا حق انہیں نہیں دیا تھا۔ نبی کریم ﷺ نے انہیں یہ تحریر دی تھی «بسم الله الرحمن الرحيم» یہ وہ عطیہ ہے جو اللہ کے رسول محمدﷺ نے بلال بن حارث بن مزنی ؓ کو دیا ہے۔ اسے مقام قبل کی کانیں، ان کے بالائی اور زیریں حصے اور قدس پہاڑ کے اطراف جہاں کاشت ہو سکتی ہے، اسے عطا کی ہیں اور کسی دوسرے مسلمان کا حق نہیں دیا ہے۔“