قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابٌ فِي تَعْمِيقِ الْقَبْرِ)

حکم : صحیح 

3215. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ أَنَّ سُلَيْمَانَ بْنَ الْمُغِيرَةِ حَدَّثَهُمْ، عَنْ حُمَيْدٍ يَعْنِي ابْنَ هِلَالٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: جَاءَتِ الْأَنْصَارُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ، فَقَالُوا: أَصَابَنَا قَرْحٌ وَجَهْدٌ! فَكَيْفَ تَأْمُرُنَا؟ قَالَ: >احْفِرُوا وَأَوْسِعُوا، وَاجْعَلُوا الرَّجُلَيْنِ وَالثَّلَاثَةَ فِي الْقَبْرِ<. قِيلَ: فَأَيُّهُمْ يُقَدَّمُ؟ قَالَ: >أَكْثَرُهُمْ قُرْآنًا<.قَالَ: أُصِيبَ أَبِي –يَوْمَئِذٍ- عَامِرٌ، بَيْنَ اثْنَيْنِ، أَوْ قَالَ: وَاحِدٌ.

مترجم:

3215. سیدنا ہشام بن عامر ؓ سے مروی ہے کہ احد کے روز انصاری لوگ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا : ہم زخمی ہیں اور تھکے ہوئے بھی ‘ تو آپ ﷺ کیا ارشاد فرماتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” قبریں کھودو اور کھلی کھلی بناؤ اور دو دو اور تین تین کو ایک ایک قبر میں دفنا دو ۔ “ کہا گیا کہ آگے کسے کیا جائے ؟ فرمایا ” جسے قرآن زیادہ یاد ہو ۔ “ ہشام کہتے ہیں کہ میرے والد عامر بھی اسی دن شہید ہو گئے تھے اور وہ دو آدمیوں کے ساتھ دفن ہوئے تھے یا کہا کہ ایک آدمی کے ساتھ ۔