تشریح:
1۔ بیوی اور بچوں کا خرچ شوہر کے ذمے ہے۔ اور اس پر واجب ہے۔ کہ دستور کے مطابق مہیا کرے۔
2۔ مصلحت کی غرض سے زوجین یا احباب ایک دوسرے کے بعض عیب ذکر کریں تو جائز ہے۔
3۔ بعض اوقات قاضی اپنی ذاتی معلومات کی بنا پر گواہ طلب کئے بغیر بھی فیصلہ دے سکتا ہے۔
4۔ اگر کوئی شخص کسی کا حق ادا نہ کر رہا ہو تو جائز ہے۔ کہ اس کے امانتی مال میں سے اپنے حق کے برابر ل لے۔ (خطابی نیز دیکھئے حدیث 3534)