قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي السَّكرِ)

حکم : صحیح 

3682.01. قَالَ أَبُو دَاوُد قَرَأْتُ عَلَى يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ رَبِّهِ الْجُرْجُسِيِّ حَدَّثَكُمْ مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْحَدِيثِ بِإِسْنَادِهِ زَادَ وَالْبِتْعُ نَبِيذُ الْعَسَلِ كَانَ أَهْلُ الْيَمَنِ يَشْرَبُونَهُ قَالَ أَبُو دَاوُد سَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ يَقُولُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ مَا كَانَ أَثْبَتَهُ مَا كَانَ فِيهِمْ مِثْلُهُ يَعْنِي فِي أَهْلِ حِمْصٍ يَعْنِي الْجُرْجُسِيَّ

مترجم:

3682.01.

امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے یزید بن عبدربہ الجرجسی پر حدیث کی قراءت کی۔ اس کی سند یہ تھی محمد بن حرب نے زبیدی سے، انہوں نے زہری سے اپنی سند کے ساتھ یہ حدیث روایت کی۔ اس میں مزید ہے۔ بتع سے مراد شہد کی شراب ہے جو کہ اہل یمن استعمال کیا کرتے تھے۔ امام ابوداؤد ؓ نے فرمایا: میں نے امام احمد بن حنبل ؓ سے سنا، کہتے تھے «لا إله إلا الله» جرجسی کیسا عجیب، معتبر اور ثقہ آدمی تھا۔ اہل حمص میں اس جیسا کوئی آدمی نہیں تھا۔