قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ (بَابٌ فِي أَكْلِ الثُّومِ)

حکم : ضعیف 

3823. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو أَنَّ بَكْرَ بْنَ سَوَادَةَ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا النَّجِيبِ مَوْلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ حَدَّثَهُ أَنَّهُ ذُكِرَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الثُّومُ وَالْبَصَلُ وَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَأَشَدُّ ذَلِكَ كُلُّهُ الثُّومُ أَفَتُحَرِّمُهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلُوهُ وَمَنْ أَكَلَهُ مِنْكُمْ فَلَا يَقْرَبْ هَذَا الْمَسْجِدَ حَتَّى يَذْهَبَ رِيحُهُ مِنْهُ

مترجم:

3823.

سیدنا ابو سعید خدری ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس لہسن اور پیاز کا ذکر کیا گیا، اور کہا گیا: اے اللہ کے رسول! ان تمام میں سے لہسن (کی بو) زیادہ سخت ہے تو کیا آپ اسے حرام قرار دیتے ہیں؟ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”تم اسے کھاؤ اور تم میں سے جو اسے کھائے تو وہ اس مسجد کے قریب نہ آئے یہاں تک کہ اس سے اس کی بدبو ختم ہو جائے۔“