قسم الحديث (القائل): ، اتصال السند: ، قسم الحديث:

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الكَهَانَةِ وَالتَطَيُّرِ (بَابٌ فِي الطِّيَرَةِ)

حکم : شاذ والمحفوظ إن كان الشؤم 

3922.01. قَالَ أَبُو دَاوُد قُرِئَ عَلَى الْحَارِثِ بْنِ مِسْكِينٍ وَأَنَا شَاهِدٌ أَخْبَرَكَ ابْنُ الْقَاسِمِ قَالَ سُئِلَ مَالِكٌ عَنْ الشُّؤْمِ فِي الْفَرَسِ وَالدَّارِ قَالَ كَمْ مِنْ دَارٍ سَكَنَهَا نَاسٌ فَهَلَكُوا ثُمَّ سَكَنَهَا آخَرُونَ فَهَلَكُوا فَهَذَا تَفْسِيرُهُ فِيمَا نَرَى وَاللَّهُ أَعْلَمُ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَصِيرٌ فِي الْبَيْتِ خَيْرٌ مِنْ امْرَأَةٍ لَا تَلِدُ.

مترجم:

3922.01.

امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ جناب حارث بن مسکین کے سامنے حدیث پڑھی گئی، جب کہ میں حاضر تھا، انہیں کہا گیا کہ آپ کو ابن قاسم نے خبر دی، جب کہ امام مالک ؓ سے گھوڑے اور گھر کی بدشگونی کے بارے میں پوچھا گیا؟ تو انہوں نے فرمایا: کتنے ہی گھروں میں لوگوں نے رہائش اختیار کی تو وہ ہلاک ہو گئے، پھر دوسرے قیام پذیر ہوئے تو وہ بھی ہلاک ہو گئے۔ یہی اس کی توضیح ہے، جیسے کہ ہم سمجھتے ہیں۔ اور اللہ خوب جانتا ہے۔ امام ابوداؤد ؓ نے روایت کیا کہ سیدنا عمر ؓ نے فرمایا: گھر کی چٹائی اس عورت سے کہیں بہتر ہے جو بانجھ ہو۔