قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُرُوفِ وَالْقِرَاءَاتِ (بَابٌ...)

حکم : ضعیف 

3999. حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَخْزَمَ حَدَّثَنَا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ عُمَرَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَازِمٍ قَالَ ذُكِرَ كَيْفَ قِرَاءَةُ جِبْرَائِلَ وَمِيكَائِلَ عِنْدَ الْأَعْمَشِ فَحَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ سَعْدٍ الطَّائِيِّ عَنْ عَطِيَّةَ الْعَوْفِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَاحِبَ الصُّورِ فَقَالَ عَنْ يَمِينِهِ جِبْرَائِلُ وَعَنْ يَسَارِهِ مِيكَائِلُ

مترجم:

3999.

محمد بن خازم نے بیان کیا کہ جناب اعمش کی مجلس میں «جبرائل» اور «ميكائل» کے تلفظ کی بحث چل پڑی تو اعمش نے بسند سعد طائی، عطیہ عوفی سے انہوں نے سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے صور پھونکنے والے فرشتے (اسرافیل) کا ذکر کیا اور فرمایا: ”اس کی دائیں جانب ”جبرائیل“ اور اس کی بائیں جانب ”میکائل“ ہیں۔“ امام ابوداؤد ؓ نے بیان کیا کہ «خلف» کہتے ہیں: چالیس سال ہونے کو آئے ہیں کہ میں نے لکھنے سے قلم نہیں اٹھایا ہے مگر مجھے جو الجھن ”جبرائیل اور میکائل“ کے ضبط میں ہوئی ہے کسی اور کلمہ میں نہیں ہوئی۔