قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابٌ فِي الْأَمَةِ تَزْنِي وَلَمْ تُحْصَنْ)

حکم : صحيح لغيره 

4471. حَدَّثَنَا ابْنُ نُفَيْلٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ... بِهَذَا الْحَدِيثِ. قَالَ فِي كُلِّ مَرَّةٍ: >فَلْيَضْرِبْهَا, كِتَابُ اللَّهِ، وَلَا يُثَرِّبْ عَلَيْهَا<، وَقَالَ فِي الرَّابِعَةِ: >فَإِنْ عَادَتْ فَلْيَضْرِبْهَا, كِتَابُ اللَّهِ، ثُمَّ لِيَبِعْهَا وَلَوْ بِحَبْلٍ مِنْ شَعْرٍ<.

مترجم:

4471.

سیدنا ابوہریرہ ؓ نے نبی کریم ﷺ سے یہ حدیث روایت کی اس پر ہر بار یوں کہا: ”اسے مارے۔ (حد لگائے) یہ اللہ کی کتاب کا حکم ہے اور عار مت دلائے (یعنی عار دلانے پر کفایت نہ کرے۔“) اور چوتھی بار فرمایا: ”اگر پھر بھی ایسا کرے تو اسے مارے، یہ کتاب اللہ کا حکم ہے، پھر اسے فروخت کر ڈالے خواہ بالوں کی رسی کے بدلے ہی ہو۔“