قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ دِيَاتِ الْأَعْضَاءِ)

حکم : حسن 

4565. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارِ بْنِ بِلَالٍ الْعَامِلِيُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ رَاشِدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ يَعْنِي ابْنَ مُوسَى عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عَقْلُ شِبْهِ الْعَمْدِ مُغَلَّظٌ مِثْلُ عَقْلِ الْعَمْدِ وَلَا يُقْتَلُ صَاحِبُهُ قَالَ وَزَادَنَا خَلِيلٌ عَنْ ابْنِ رَاشِدٍ وَذَلِكَ أَنْ يَنْزُوَ الشَّيْطَانُ بَيْنَ النَّاسِ فَتَكُونُ دِمَاءٌ فِي عِمِّيَّا فِي غَيْرِ ضَغِينَةٍ وَلَا حَمْلِ سِلَاحٍ

مترجم:

4565.

جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”قتل شبہ عمد کی دیت مغلظ (ثقیل اور شدید) ہوتی ہے جیسے کہ قتل عمد کی، مگر اس کا مرتکب قتل نہیں کیا جا سکتا۔“ (امام ابوداؤد ؓ نے) کہا کہ خلیل نے ابن راشد سے مزید کہا: ”وہ (شبہ عمد) یوں ہے کہ شیطان لوگوں میں فساد پیدا کر دے اور بلوے میں کوئی خون ہو جائے (قاتل کو کسی نے دیکھا نہ ہو) اور لڑائی کرنے والوں میں کوئی گہری عداوت بھی نہ ہو اور نہ انہوں نے اسلحہ اٹھایا ہو۔“