تشریح:
یہ روایت ضعیف ہے۔ تاہم حسد کے برا ہونے میں کوئی شک نہیں۔ کیونکہ حسد در اصل عقیدہ رضا بالقضا (اللہ کے فیصلوں اور اس کی تقسیم پر راضی رہنے) میں کمی کی وجہ سے آتا ہے اس لیے انسان کسی کے پاس کوئی نعمت اور خیر دیکھے تو اس پر جلنے کڑھنے کی بجائے اللہ سے دُعا کیا کرے کہ اے اللہ! مجھے بھی یہ یا اس سے عمدہ عنائت فرما۔ یہ کیفیت رشک اور غیبُطہ کہلاتی ہے جو ایک ممدوح صفت ہے۔