تشریح:
آخرت کی نعمتیں اور وہاں کے درجات بے انتہا کثیر اور عظیم ہیں۔ بندے کو اس وقت حسرت ہوگی کہ کاش میں کوئی موقع ضائع نہ کرتا اور بہت زیادہ ذکر اور عبادت میں مشغول رہتا۔ اس طرح وہاں عذاب اور پکڑ بھی ناقابل تصور حد تک سخت ہے۔ تو انسان کو حسرت ہوگی کہ کاش میں نےعبادت کرکے اپنے آپ کو اس سے بچا لیا ہوتا۔ اس وجہ سے قیامت کے ناموں میں سے ایک نام یوم الحسرۃ بھی ہے۔ قرآن مقدس میں ارشاد باری تعالیٰ ہے۔ وَأَنذِرْهُمْ يَوْمَ الْحَسْرَةِ (مریم: 40) اے پیغمبر! ان لوگوں کو یوم حسرت (روز قیامت)سے ڈرایئں۔