قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ النَّومِ (بَابُ كَمْ مَرَّةً يُسَلِّمُ الرَّجُلُ فِي الِاسْتِئْذَانِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

5204 .   حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ, قَالَ: أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ, أَنَّ أَبَا مُوسَى اسْتَأْذَنَ عَلَى عُمَرَ... بِهَذِهِ الْقِصَّةِ، قَالَ فِيهِ، فَانْطَلَقَ بِأَبِي سَعِيدٍ، فَشَهِدَ لَهُ، فَقَالَ: أَخَفِيَ عَلَيَّ هَذَا مِنْ أَمْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ أَلْهَانِي السَّفْقُ بِالْأَسْوَاقِ، وَلَكِنْ سَلِّمْ مَا شِئْتَ وَلَا تَسْتَأْذِنْ.

سنن ابو داؤد:

كتاب: سونے سے متعلق احکام ومسائل 

  (

باب: اجازت طلب کرتے ہوئے آدمی کتنی بار السلام علیکم کہے ؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

5204.   جناب عبید بن عمیر سے روایت ہے کہ سیدنا ابوموسیٰ ؓ نے سیدنا عمر ؓ سے اجازت طلب کی۔ اور مذکورہ قصہ بیان کیا۔ اور اس میں ہے کہ وہ سیدنا ابوسعید ؓ کو ساتھ لے کر گئے تو انہوں نے ان کے حق میں گواہی دی۔ تو سیدنا عمر ؓ نے کہا: کیا رسول اللہ ﷺ کا یہ فرمان مجھ سے مخفی رہا ہے؟ مجھے بازار کے تجارتی مشاغل نے مشغول رکھا۔ اور تم جب چاہو سلام کہہ کے آ جایا کرو اور اجازت نہ مانگا کرو۔