قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ السَّلَامِ (بَابُ الرَّجُلِ یَقُومُ لِلرَّجُلِ یُعَظِّمُهُ بِذَالِكَ)

حکم : صحیح (الألباني)

5229. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ عَنْ أَبِي مِجْلَزٍ قَالَ خَرَجَ مُعَاوِيَةُ عَلَى ابْنِ الزُّبَيْرِ وَابْنِ عَامِرٍ فَقَامَ ابْنُ عَامِرٍ وَجَلَسَ ابْنُ الزُّبَيْرِ فَقَالَ مُعَاوِيَةُ لِابْنِ عَامِرٍ اجْلِسْ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَمْثُلَ لَهُ الرِّجَالُ قِيَامًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنْ النَّارِ

سنن ابو داؤد: کتاب: السلام علیکم کہنے کے آداب (باب: ایک شخص کا دوسرے شخص کی تعظیم کے لیے کھڑے ہونا)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

5229.

جناب ابومجلز بیان کرتے ہیں کہ امیر المؤمنین سیدنا معاویہ ؓ، سیدنا عبداللہ بن زبیر اور عبداللہ بن عامر ؓ کے ہاں آئے تو ابن عامر ؓ (ان کے احترام میں) کھڑے ہو گئے۔ لیکن ابن زبیر ؓ بیٹھے رہے۔ تو سیدنا معاویہ ؓ نے ابن عامر سے کہا: بیٹھ جائیں، اس لیے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے، آپ ﷺ فرماتے تھے: ”جو شخص یہ پسند کرتا ہو کہ لوگ اس کے لیے کھڑے رہیں تو اسے چاہیئے کہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔“