تشریح:
صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز پڑھتے اور (بعض اوقات) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا آپ کے سامنے سوئی ہوتی تھیں۔ (دیکھیے صحیح بخار ی، حدیث: 382 وصحیح مسلم، حدیث: 512) معلوم ہوا کہ یہ جائز ہے اور کہیں لوگ باتوں میں مشغول ہوں اور قبلہ رخ ہوں تو بظاہر نمازی کو اس سے تشویش ہو سکتی ہے اور اس کے خشوع میں خلل آئے گا۔ لہذا ایسی صورتوں میں بھی احتیاط کرنا اچھا ہے۔