تشریح:
امام جب سری قراءت کر رہا ہو تو مقتدی بھی قراءت کریں۔ سورۃ فاتحہ اور مذید بھی پڑھیں۔
2۔ یہ استدلال کہ امام جہری قراءت کرے۔ اور مقتدی فاتحہ بھی نہ پڑھے۔ ہرگز راحج نہیں ہے۔ امام ابو دائود نے اگلی روایت سے ثابت کیا ہے کہ (فانتهی الناس عن القراة) جناب زہری کا مقولہ ہے نہ کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا۔ لہذا مدرج ہونے کی وجہ سے ناقابل حجت ٹھہرا۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح، وقال الترمذي: حديث حسن ) .إسناده: حدثنا القعنبي عن مالك عن ابن شهاب عن ابن أُكَيْمَةَ الليْثِيِّ عن أبي هريرة.قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله ثقات رجال الشيخين؛ غير ابن أكيمة
- واسمه عمارة، وقيل: عمار، وقيل غير ذلك- وهو ثقة، ولو لم يرو عنه غير الزهري؛ فقد قال أبو حاتم:
صحيح الحديث، حديثه مقبول (1) . وقال يحيى بن سعيد: