Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Voluntary Prayers
(Chapter: On The Night Prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1354.
خالد نے حصین سے اس کے مثل بیان کیا ہے اور کہا «وأعظم لي نورا» یعنی « اللهم » کے بغیر۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں:ابوخالد دالانی نے حبیب سے سابقہ روایت میں اور اس روایت میں بھی ایسے ہی کہا ہے۔ اور سلمہ بن کہیل نے بواسطہ ابورشدین، سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت کی ہے۔
تشریح:
فوائد و مسائل: (1) صبح بیدار ہونے پر مسواک کرنا مسنون و مستحب عمل ہے۔ (2) رات کو جاگنے کے اوراد میں سے ایک اہم ورد سورۂ آل عمران کی آخری آیات کی تلاوت بھی ہے۔ (3) تہجد کی نماز کو مختلف حصوں میں بانٹ کر پڑھنا بھی جائز ہے۔ (4) فجر کی نماز کے لیے جاتےہوئے مسنون دعا (اللهم اجعل في قلبي نورا..... الخ) ہے ۔ اور اس کا مفہوم یا تو ظاہری اور حقیقی نور کے حصول کی دعا ہے، جس سے قیامت کے اندھیروں میں نبیﷺ خود اور آپ کے متبعین روشنی حاصل کرں گے یاعلم وہدایت اور اعمال طاعت کی توفیق اور ثبات مراد ہے یا یہ دونوں ہی مراد ہیں۔ (5) حضرت ابن عباس کا تتبع سیرت کا شوق قابل تعجب ہے اور ان کےرتبۂ علیا کی دلیل بھی۔
الحکم التفصیلی:
قلت: يعني: ليس فيه: اللهم . وإسناده صحيح على شرط مسلم) . إسناده: حدثنا وهب بن بقية عن خالد عن حُصَيْنٍ... نحوه.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط مسلم؛ وقد أخرجه بهذا اللفظ من طريق أبي رشدين عن ابن عباس، وعلقه المصنف كما يأتي بعده.
قلت: وصله الشيخان وأبو عوانة في صحاحهم! عن سَلَمَةَ بن كُهَيْل ... به باللفظ المذكور: وأعْظِمْ لي نوراً ) .
قلت: هذا معلق؛ وقد وصله البخاري (4/188) ، ومسلم (2/180- 182) ، وأبو عوانة (2/311) ، وابن حبان (2627) ، وأحمد (1/283 و 284 و 343) من طرق عن سَلَمَةَ بن كُهَيْلِ... به مطولاً؛ وفيه ما أشار إليه المصنف: وأعظم لي نورا . وأخرجه مسلم، وأبو عوانة؟ وأحمد (1/330) من طرق أخرى عن كُريب أبي رشدين... بنحوه. وهما، وأحمد (1/341) من طرق أخرلى عن ابن عباس... به. وسيأتي (1237) .
تطوع کا مطلب ہے ’ دل کی خوشی سے کوئی کام کرنا ۔ یعنی شریعت نے اس کے کرنے کو فرض و لازم نہیں کیا ہے لیکن اس کے کرنے کی ترغیب دی ہے اور اس کے فضائل بیان کیے ہیں ۔ نیز انہیں فرائض میں کمی کوتاہی کے ازالے کا ذریعہ بتلایا ہے ۔ اس لحاظ سے تفلی عبادات کی بھی بڑی اہمیت او رقرب الہی کے حصول کا ایک بڑا سبب ہے ۔ اس باب میں نوافل ہی کی فضیلتوں کا بیان ہو گا ۔
خالد نے حصین سے اس کے مثل بیان کیا ہے اور کہا «وأعظم لي نورا» یعنی « اللهم » کے بغیر۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں:ابوخالد دالانی نے حبیب سے سابقہ روایت میں اور اس روایت میں بھی ایسے ہی کہا ہے۔ اور سلمہ بن کہیل نے بواسطہ ابورشدین، سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت کی ہے۔
حدیث حاشیہ:
فوائد و مسائل: (1) صبح بیدار ہونے پر مسواک کرنا مسنون و مستحب عمل ہے۔ (2) رات کو جاگنے کے اوراد میں سے ایک اہم ورد سورۂ آل عمران کی آخری آیات کی تلاوت بھی ہے۔ (3) تہجد کی نماز کو مختلف حصوں میں بانٹ کر پڑھنا بھی جائز ہے۔ (4) فجر کی نماز کے لیے جاتےہوئے مسنون دعا (اللهم اجعل في قلبي نورا..... الخ) ہے ۔ اور اس کا مفہوم یا تو ظاہری اور حقیقی نور کے حصول کی دعا ہے، جس سے قیامت کے اندھیروں میں نبیﷺ خود اور آپ کے متبعین روشنی حاصل کرں گے یاعلم وہدایت اور اعمال طاعت کی توفیق اور ثبات مراد ہے یا یہ دونوں ہی مراد ہیں۔ (5) حضرت ابن عباس کا تتبع سیرت کا شوق قابل تعجب ہے اور ان کےرتبۂ علیا کی دلیل بھی۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
اس طریق سے بھی حصین سے اسی جیسی روایت مروی ہے اس میں «وأعظم لي نورا» کا جملہ ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسی طرح ابوخالد دالانی نے اس حدیث میں «عن حبيبٍ» کہا ہے اور سلمہ بن کہیل نے «عن أبي رشدين عن ابن عباس» کہا ہے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
The above tradition has also been transmitted by Husain through a different chain of narrators in like manner. This version has the words: "And give me abundant light". Abu Dawud رحمۃ اللہ علیہ said: This tradition has been transmitted by Abu Khalid al-Dalani from Habib and Salamah b. Kuhail from Abu Rishdin from Ibn 'Abbas (RA) in a similar manner.