مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1539.
سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ پانچ باتوں سے اللہ کی پناہ مانگا کرتے تھے بزدلی، بخیلی، انتہائی بڑھاپے اور لاچاری کی عمر سے، سینے کے فتنے سے (حسد، کینہ اور برے اخلاق و عقائد سے) اور عذاب قبر سے۔
تشریح:
(1) یعنی ہمہ قسم کی الجھنوں‘ پریشانیوں اور دکھوں وغیرہ سے اللہ کی پناہ‘ حفاظت اور امان طلب کرنا۔ شریعت سے ثابت ’’تعویذ ‘‘ یہی ہیں جن کا ذکر آگے آ رہا ہے۔ اور جو لوگ کچھ لکھ لکھا کر اپنے گلے میں ڈال لیتے یا بازو پر باندھ لیتے ہیں رسول اللہﷺ کی تعلیم و توجیہ سے ثابت نہیں ہے لہذا اس سے بچنا چاہیے اور کچھ تو ایسے ہیں کہ ان تعویذات میں کفریہ اور شرکیہ الفاظ وکلمات لکھتے ہیں جو سرا سر جہنم خریدنے کا سودا ہے۔ أعاذنا الله منهم (2) اس موضوع اور مفہوم کی اور بھی احادیث ہیں ان سب کو دیکھ لیا جائے توزیادہ مفید ہو گا۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده ضعيف لما سبق في الذي قبله (يعني: الحديث (269) من الضعيف . (الناشر). إسناده: حدثنا عثمان بن أبي شيبة: ثنا وكيع: ثنا إسرائيل.
قلت: وهذا إسناد ضعيف لما ذكرنا في الذي قبله (يعني: الحديث (269) من الضعيف . (الناشر) . والحديث مخرج في تخريج المشكاة (2466) - التحقيق الثاني-. ثم وجدت للحديث علة أخرى، وهي الإرسال، فقد أخرجه النسائي (2/317) من طريق سفيان عن أبي إسحاق عن عمرو بن ميمون قال: كان النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يتعوذ. مرسل.
قلت: وسفيان- وهو الثوري- روى عن أبي إسحاق قبل الاختلاط، فهذا هو المحفوظ عن أبي إسحاق؛ مرسل. والله أعلم. ثم قررت نقله إلى الصحيح ؛ لشواهد ذكرتها فيما علقته على الموارد (ص 606) .
سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ پانچ باتوں سے اللہ کی پناہ مانگا کرتے تھے بزدلی، بخیلی، انتہائی بڑھاپے اور لاچاری کی عمر سے، سینے کے فتنے سے (حسد، کینہ اور برے اخلاق و عقائد سے) اور عذاب قبر سے۔
حدیث حاشیہ:
(1) یعنی ہمہ قسم کی الجھنوں‘ پریشانیوں اور دکھوں وغیرہ سے اللہ کی پناہ‘ حفاظت اور امان طلب کرنا۔ شریعت سے ثابت ’’تعویذ ‘‘ یہی ہیں جن کا ذکر آگے آ رہا ہے۔ اور جو لوگ کچھ لکھ لکھا کر اپنے گلے میں ڈال لیتے یا بازو پر باندھ لیتے ہیں رسول اللہﷺ کی تعلیم و توجیہ سے ثابت نہیں ہے لہذا اس سے بچنا چاہیے اور کچھ تو ایسے ہیں کہ ان تعویذات میں کفریہ اور شرکیہ الفاظ وکلمات لکھتے ہیں جو سرا سر جہنم خریدنے کا سودا ہے۔ أعاذنا الله منهم (2) اس موضوع اور مفہوم کی اور بھی احادیث ہیں ان سب کو دیکھ لیا جائے توزیادہ مفید ہو گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عمر بن خطاب ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ پانچ چیزوں بزدلی، بخل، بری عمر (پیرانہ سالی)، سینے کے فتنے اور قبر کے عذاب سے پناہ مانگا کرتے تھے۱؎۔
حدیث حاشیہ:
۱؎: بری عمر سے مراد وہ عمر ہے جس میں آدمی نہ عبادت کرنے کے لائق رہتا ہے اور نہ دنیا کے کام کاج کی طاقت رکھتا ہے، وہ لوگوں پر بار ہوتا ہے، اور سینے کے فتنے سے مراد بری موت ہے جو بغیر توبہ کے ہوئی ہو یا حسد کینہ اور کبیرہ وغیرہ امراض قلب ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Umar ibn al-Khattab (RA): The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) used to seek refuge in Allah from five things; cowardliness, niggardliness, the evils of old age, evil thoughts, and punishment in the grave.