مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1541.
سیدنا انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت کیا کرتا تھا اور میں آپ ﷺ کو بکثرت سنتا تھا کہ آپ ﷺ یہ دعا کرتے تھے: «اللَّهُمَّ أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ، وَالْحَزَنِ، وَضَلْعِ الدَّيْنِ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ» ”اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں پریشانی اور غم سے، قرضے کے بوجھ سے اور لوگوں (ظالموں) کے غلبے اور زور آوری سے۔“ نیز کچھ وہ بھی ذکر کیا جسے تیمی (معتمر بن سلیمان) نے (اوپر والی حدیث میں) بیان کیا ہے۔
تشریح:
[الحزن] یہ لفظ ’حا‘‘ کے ضمہ اور ’’زا‘‘ کے سکون سے پڑھا جاتا ہے اور دونوں کی فتحہ سے بھی۔ [ھم ] اور [حزن] میں فرق یہ ہے کہ [ھم ] مستقبل کے اندیشوں کو کہا جاتا ہے اور [حزن] ان پر پریشانیوں کو جوماضی کے کسی واقعہ کی وجہ سے ہوں۔ [ظلع] اور [ضلع] تقریباً ہم معنی ہیں‘ صحیح بخاری میں [ضلع] ضاد کے ساتھ آیا ہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وأخرجه البخاري. إسناده: حدثنا سعيد بن منصور وقتيبة بن سعيد قالا: ثنا يعقوب بن عبد الرحمن- قال سعيد- الزهري عن عمرو بن أبي عمروٍ عن أنس.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ وقد أخرجه البخاري كما يأتي. والحديث أخرجه البخاري (11/145 و 149) ، والنسائي (2/214 و 219) ، وأحمد (3/240) من طرق أخرى عن عمرو بن أبي عمرو ... به.
سیدنا انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت کیا کرتا تھا اور میں آپ ﷺ کو بکثرت سنتا تھا کہ آپ ﷺ یہ دعا کرتے تھے: «اللَّهُمَّ أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ، وَالْحَزَنِ، وَضَلْعِ الدَّيْنِ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ» ”اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں پریشانی اور غم سے، قرضے کے بوجھ سے اور لوگوں (ظالموں) کے غلبے اور زور آوری سے۔“ نیز کچھ وہ بھی ذکر کیا جسے تیمی (معتمر بن سلیمان) نے (اوپر والی حدیث میں) بیان کیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
[الحزن] یہ لفظ ’حا‘‘ کے ضمہ اور ’’زا‘‘ کے سکون سے پڑھا جاتا ہے اور دونوں کی فتحہ سے بھی۔ [ھم ] اور [حزن] میں فرق یہ ہے کہ [ھم ] مستقبل کے اندیشوں کو کہا جاتا ہے اور [حزن] ان پر پریشانیوں کو جوماضی کے کسی واقعہ کی وجہ سے ہوں۔ [ظلع] اور [ضلع] تقریباً ہم معنی ہیں‘ صحیح بخاری میں [ضلع] ضاد کے ساتھ آیا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم ﷺ کی خدمت کرتا تھا تو میں اکثر آپ کو یہ دعا پڑھتے سنتا تھا: «اللَّهُمَّ أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ، وَالْحَزَنِ، وَضَلْعِ الدَّيْنِ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ» ”اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں اندیشے اور غم سے، قرض کے بوجھ سے اور لوگوں کے تسلط سے.“ اور انہوں نے بعض ان چیزوں کا ذکر کیا جنہیں تیمی۱؎ نے ذکر کیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
۱؎: تیمی سے مراد اس سے پہلے والی حدیث کی سند کے راوی معتمر بن سلیمان تیمی ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Anas b. Malik (RA) said: I used to serve the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) and often hear him say: "O Allah, I seek refuge in You from grief and anxiety, from the hardships of debt, and from being overpowered by men".