موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ فِي زَكَاةِ السَّائِمَةِ)
حکم : صحیح
1573 . حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ وَسَمَّى آخَرَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ وَالْحَارِثِ الْأَعْوَرِ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِي اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -بِبَعْضِ أَوَّلِ هَذَا الْحَدِيثِ-، قَالَ: فَإِذَا كَانَتْ لَكَ مِائَتَا دِرْهَمٍ, وَحَالَ عَلَيْهَا الْحَوْلُ فَفِيهَا خَمْسَةُ دَرَاهِمَ، وَلَيْسَ عَلَيْكَ شَيْءٌ -يَعْنِي: فِي الذَّهَبِ -حَتَّى يَكُونَ لَكَ عِشْرُونَ دِينَارًا، فَإِذَا كَانَ لَكَ عِشْرُونَ دِينَارًا, وَحَالَ عَلَيْهَا الْحَوْلُ فَفِيهَا نِصْفُ دِينَارٍ، فَمَا زَادَ فَبِحِسَابِ ذَلِكَ- قَالَ: فَلَا أَدْرِي أَعَلِيٌّ يَقُولُ: فَبِحِسَابِ ذَلِكَ، أَوْ رَفَعَهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ!-، وَلَيْسَ فِي مَالٍ زَكَاةٌ، حَتَّى يَحُولَ عَلَيْهِ الْحَوْلُ. إِلَّا أَنَّ جَرِيرًا قَالَ ابْنُ وَهْبٍ يَزِيدُ فِي الْحَدِيثِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ فِي مَالٍ زَكَاةٌ حَتَّى يَحُولَ عَلَيْهِ الْحَوْلُ.
سنن ابو داؤد:
کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل
باب: جنگل میں چرنے والے جانوروں کی زکوٰۃ
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
1573. سیدنا علی ؓ، نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں اس کا کچھ ابتدائی حصہ وہی ہے جو اوپر مذکور ہوا کہا: ”جب تمہارے پاس دو سو درہم ہوں اور ان پر ایک سال گزر جائے تو ان پر پانچ درہم (زکوٰۃ) ہے۔ اور سونے میں تم پر کچھ نہیں حتیٰ کہ تمہارے پاس بیس دینار ہوں، پس جب تمہارے پاس بیس دینار ہوں اور ان پر ایک سال گزر جائے تو ان پر آدھا دینار (زکوٰۃ) ہے اور جو زیادہ ہو تو وہ اسی حساب سے ہو گا۔“ (ابواسحاق نے) کہا: مجھے نہیں معلوم کہ ”اسی حساب سے“ والی بات سیدنا علی ؓ نے خود کہی ہے یا نبی کریم ﷺ کی جانب سے۔“ اور کسی مال پر زکوٰۃ نہیں حتیٰ کہ اس پر سال گزر جائے۔“ (راوی حدیث) جریر کا بیان ہے کہ ابن وہب حدیث میں یہ اضافہ کرتے تھے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے۔ ”کسی مال پر زکوٰۃ نہیں حتیٰ کہ اس پر سال گزر جائے۔“