موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21675) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18010) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51492) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الضَّحَايَا (بَابُ فِي حَبْسِ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ)
حکم : صحیح
2812 . حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ, قَالَتْ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ، تَقُولُ: دَفَّ نَاسٌ مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ حَضْرَةَ الْأَضْحَى فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، >ادَّخِرُوا الثُّلُثَ، وَتَصَدَّقُوا بِمَا بَقِيَ قَالَتْ: فَلَمَّا كَانَ بَعْدُ ذَلِكَ، قِيلَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! لَقَدْ كَانَ النَّاسُ يَنْتَفِعُونَ مِنْ ضَحَايَاهُمْ، وَيَجْمُلُونَ مِنْهَا الْوَدَكَ، وَيَتَّخِذُونَ مِنْهَا الْأَسْقِيَةَ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >وَمَا ذَاكَ<- أَوْ كَمَا قَالَ-، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ! نَهَيْتَ عَنْ إِمْسَاكِ لُحُومِ الضَّحَايَا بَعْدَ ثَلَاثٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّمَا نَهَيْتُكُمْ مِنْ أَجْلِ الدَّافَّةِ الَّتِي دَفَّتْ عَلَيْكُمْ، فَكُلُوا، وَتَصَدَّقُوا، وَادَّخِرُوا
سنن ابو داؤد:
کتاب: قربانی کے احکام و مسائل
باب: قربانی کا گوشت رکھ لینا جائز ہے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2812. ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں (ایک بار) عید الاضحی کے موقع پر دیہاتوں کے لوگ بہت زیادہ آ گئے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اپنی قربانیوں میں سے تین رات کے لیے رکھ لو اور باقی صدقہ کر دو۔‘‘ بیان کرتی ہیں کہ پھر اس کے بعد کا موقع آیا تو رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا: اے اللہ کے رسول! لوگ (پہلے) اپنی قربانیوں سے فائدہ اٹھاتے تھے، ان کی چربی جمع کر لیتے تھے اور ان (کی کھالوں) سے مشکیزے بنا لیتے تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تو (اب) کیا ہوا؟“ انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ نے قربانی کا گوشت تین رات سے زیادہ رکھنے سے منع فرما دیا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے تمہیں اس وجہ سے روکا تھا کہ تمہارے پاس دیہاتی لوگ بہت زیادہ آ گئے تھے۔ سو تم کھاؤ، صدقہ کرو اور رکھ بھی لو۔“