باب: استنجا میں شرم گاہ کو دائیں ہاتھ سے چھونے کی ممانعت
)
Abu-Daud:
Purification (Kitab Al-Taharah)
(Chapter: Disapproval Of Touching One's Private Part With The Right Hand While Purifying)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
31.
سیدنا ابوقتادہ ؓ کہتے ہیں کہ اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی پیشاب کرنے بیٹھے تو اپنے ذکر (عضو مخصوص) کو اپنے دائیں ہاتھ سے نہ چھوئے۔ اور جب کوئی پاخانے کے لیے آئے تو دائیں ہاتھ سے استنجاء نہ کرے اور جب کچھ پیے تو ایک سانس میں نہ پیے۔
تشریح:
فوائد ومسائل: (1) جب استنجا جیسی اہم ضرورت کےوقت دائیں ہاتھ سے شرم گاہ کو چھونا یا اسے پکڑنا منع ہے تو عام حالات میں اور زیادہ بچنا چاہیے۔ عورتیں بھی اسی حکم کی پابند ہیں۔ (2) کوئی چیز پینے کا شرعی ادب یہ ہے کہ اسے تین سانس میں پیا جائے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وقد أخرجاه وأبو عوانة وابن خزيمة في صحاحهم ، وصححه الترمذي) .
إسناده: ثنا مسلم بن إبراهيم وموسى بن إسماعيل قالا: ثنا أبان: ثنا يحيى عن عبد الله بن أبي قتادة عن أبيه. وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين. والحديث أخرجه الشيخان والنسائي والترمذي والدارمي وابن ماجه، وأبو عوانة في صحيحه ، وابن خزيمة (78 و 79) ، والبيهقي، وأحمد (5/295 و 296 و300 و 309 و 311) من طرق عن يحيى- وهو ابن أبي كثير-... به، وقد صرح يحيى بالتحديث عند بعضهم. وليس عند الدارمي وابن ماجه الجملة الأخيرة، وليس عند الترمذي إلا الأولى من الثلاث. وهي عند ابن حبان (136) ، وأبي عوانة (5/358) من حديث جابر.
گندگی و نجاست سے صفائی ستھرائی جو شرعی اصولوں کے مطابق ہو‘ اسے شرعی اصطلاح میں ’’طہارت ‘‘ کہتے ہیں نجاست خواہ حقیقی ہو ، جیسے کہ پیشاب اور پاخانہ ، اسے (خَبَثَ ) کہتے ہیں یا حکمی اور معنوی ہو ،جیسے کہ دبر سے ریح (ہوا) کا خارج ہونا، اسے (حَدَث) کہتے ہیں دین اسلام ایک پاکیزہ دین ہے اور اسلام نے اپنے ماننے والوں کو بھی طہارت اور پاکیزگی اختیار کرنے کو کہا ہے اور اس کی فضیلت و اہمیت اور وعدووعید کا خوب تذکرہ کیا ہے ۔ رسول اللہ ﷺنے طہارت کی فضیلت کے بابت فرمایا:( الطُّهُورُ شَطْرُ الْإِيمَانِ)(صحیح مسلم ‘الطہارۃ‘ حدیث:223)’’طہارت نصف ایمان ہے ‘‘ ایک اور حدیث میں طہارت کی فضیلت کے متعلق ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا : .’’وضو کرنے سے ہاتھ ‘منہ اور پاؤں کے تمام (صغیرہ) گناہ معاف ہو جاتے ہیں ۔‘‘ (سنن النسائی ‘ الطہارۃ‘ حدیث: 103) طہارت اور پاکیزگی کے متعلق سرور کائنات ﷺ کا ارشاد ہے (لاَ تُقْبَلُ صَلاَةٌ بِغَيْرِ طُهُوْرٍ)(صحيح مسلم ‘الطہارۃ‘ حدیث:224) ’’ اللہ تعالیٰ طہارت کے بغیر کوئی نماز قبول نہیں فرماتا ۔‘‘اور اسی کی بابت حضرت ابوسعید خدری فرماتے ہیں ‘نبی کریم نے فرمایا (مِفْتِاحُ الصَّلاَةِ الطُّهُوْرٍ)(سنن اابن ماجہ ‘الطہارۃ‘حدیث 275۔276 ) ’’طہارت نماز کی کنجی ہے ۔‘‘ طہارت سے غفلت برتنے کی بابت نبی ﷺ سے مروی ہے :’’قبر میں زیادہ تر عذاب پیشاب کے بعد طہارت سے غفلت برتنے پر ہوتا ہے ۔‘‘ صحیح االترغیب والترھیب‘حدیث:152)
ان مذکورہ احادیث کی روشنی میں میں ایک مسلمان کے لیے واجب ہے کہ اپنے بدن ‘کپڑے اور مکان کو نجاست سے پاک رکھے ۔اللہ عزوجل نے اپنے نبی کو سب سے پہلے اسی بات کا حکم دیا تھا(وَثِيَابَكَ فَطَهِّرْ وَالرُّجْزَ فَاهْجُرْ)المدثر:4‘5) ’’اپنے لباس کو پاکیزہ رکھیے اور گندگی سے دور رہیے۔‘‘ مکان اور بالخصوص مقام عبادت کے سلسلہ میں سیدنا ابراہیم اور اسماعیل کو حکم دیا گیا:(أَنْ طَهِّرَا بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْعَاكِفِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ)(البقرۃ:125)’’میرے گھر کو طواف کرنے والوں ‘اعتکاف کرنے والوں اور رکوع و سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک صاف رکھیں۔‘‘ اللہ عزوجل اپنے طاہر اور پاکیزہ بندوں ہی سے محبت کرتا ہے ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے (إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ)( البقرۃ:222)’’بلاشبہ اللہ توبہ کرنے والوں اور پاک رہنے والوں سے محبت کرتا ہے ۔‘‘ نیز اہل قباء کی مدح میں فرمایا:(فِيهِ رِجَالٌ يُحِبُّونَ أَنْ يَتَطَهَّرُوا وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُطَّهِّرِينَ)(التوبۃ:108)’’اس میں ایسے آدمی ہیں جو خوب پاک ہوتے کو پسند کرتے ہیں اور اللہ عزوجل پاک صاف رہنے والوں سے محبت فرماتا ہے۔‘‘
سیدنا ابوقتادہ ؓ کہتے ہیں کہ اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی پیشاب کرنے بیٹھے تو اپنے ذکر (عضو مخصوص) کو اپنے دائیں ہاتھ سے نہ چھوئے۔ اور جب کوئی پاخانے کے لیے آئے تو دائیں ہاتھ سے استنجاء نہ کرے اور جب کچھ پیے تو ایک سانس میں نہ پیے۔
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل: (1) جب استنجا جیسی اہم ضرورت کےوقت دائیں ہاتھ سے شرم گاہ کو چھونا یا اسے پکڑنا منع ہے تو عام حالات میں اور زیادہ بچنا چاہیے۔ عورتیں بھی اسی حکم کی پابند ہیں۔ (2) کوئی چیز پینے کا شرعی ادب یہ ہے کہ اسے تین سانس میں پیا جائے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوقتادہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی پیشاب کرے تو اپنے عضو تناسل کو داہنے ہاتھ سے نہ چھوئے، اور جب کوئی بیت الخلاء جائے تو داہنے ہاتھ سے استنجاء نہ کرے، اور جب پانی پیئے تو ایک سانس میں نہ پیئے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Qatadah (RA): The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: When any one of you urinates, he must not touch his penis with his right hand, and when he goes to relieve himself he must not wipe himself with his right hand (in the privy), and when he drinks, he must not drink in one breath.