Abu-Daud:
Combing the Hair (Kitab Al-Tarajjul)
(Chapter: Trimming The Moustache)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4198.
سیدنا ابوہریرہ ؓ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ ”فطری امور پانچ ہیں“ یا فرمایا کہ ”پانچ باتیں فطرت سے ہیں: ختنہ کرانا، زیر ناف کی صفائی، بغلوں کے بال اکھیڑنا، ناخن تراشنا اور مونچھیں کتروانا۔“
تشریح:
1) امورِ فطرت یعنی وہ اعمال جن کا اختیار کرنا اس قدر اہم ہے گو یا وہ جبلی اورخلقی امور ہوں۔ نیز تمام انبیائے کرام ؐ نے بھی ان کا التزام کیا ہے، جن کی اقتداء کا ہمیں حکم دیا گیا ہے۔ 2) صحیح مسلم کی ایک روایت میں دس امور کا ذکر ہے۔ جو یہ ہیں: مو نچھیں کتروانا، داڑھی بڑھا نا، مسواک کرنا، ناک میں پانی دینا، ناخن تراشنا، جو ڑوں کا دھونا، بغلوں کے بال اُکھیڑنا، زیرِناف کی صفائی کرنا، استنجا کرنا اور کلی کرنا۔ (صحیح مسلم، الطھاة، حدیث: 261) 3) ان سب امور کا اختیار کرنا واجب ہے اور یہ اسلامی شرعی شعار بھی ہیں۔ اور اللہ عزوجل کا حکم ہے، دین میں پو رے پو رے داخل ہو جاؤ۔ (البقرة: 208) کچھ احکام کو مان لینا اور کچھ کو چھوڑ دینا اہلِ ایمان کا شیوہ نہیں ہو سکتا۔ ان امور میں تقصیر کرنا کبیرہ گناہ ہے۔ 4) زیرِ ناف کے لیئے اُسترا استعمال کرنا اور بغلوں کے بالوں کو نوچنا ہی سنت ہے۔ اگرچہ دوسرے طریقوں سے بھی یہ عمل ہو سکتا ہے۔
سیدنا ابوہریرہ ؓ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ ”فطری امور پانچ ہیں“ یا فرمایا کہ ”پانچ باتیں فطرت سے ہیں: ختنہ کرانا، زیر ناف کی صفائی، بغلوں کے بال اکھیڑنا، ناخن تراشنا اور مونچھیں کتروانا۔“
حدیث حاشیہ:
1) امورِ فطرت یعنی وہ اعمال جن کا اختیار کرنا اس قدر اہم ہے گو یا وہ جبلی اورخلقی امور ہوں۔ نیز تمام انبیائے کرام ؐ نے بھی ان کا التزام کیا ہے، جن کی اقتداء کا ہمیں حکم دیا گیا ہے۔ 2) صحیح مسلم کی ایک روایت میں دس امور کا ذکر ہے۔ جو یہ ہیں: مو نچھیں کتروانا، داڑھی بڑھا نا، مسواک کرنا، ناک میں پانی دینا، ناخن تراشنا، جو ڑوں کا دھونا، بغلوں کے بال اُکھیڑنا، زیرِناف کی صفائی کرنا، استنجا کرنا اور کلی کرنا۔ (صحیح مسلم، الطھاة، حدیث: 261) 3) ان سب امور کا اختیار کرنا واجب ہے اور یہ اسلامی شرعی شعار بھی ہیں۔ اور اللہ عزوجل کا حکم ہے، دین میں پو رے پو رے داخل ہو جاؤ۔ (البقرة: 208) کچھ احکام کو مان لینا اور کچھ کو چھوڑ دینا اہلِ ایمان کا شیوہ نہیں ہو سکتا۔ ان امور میں تقصیر کرنا کبیرہ گناہ ہے۔ 4) زیرِ ناف کے لیئے اُسترا استعمال کرنا اور بغلوں کے بالوں کو نوچنا ہی سنت ہے۔ اگرچہ دوسرے طریقوں سے بھی یہ عمل ہو سکتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ فرمایا: ”پانچ چیزیں فطرت ہیں یا فطرت میں سے ہیں: ختنہ کرنا، زیر ناف کے بال مونڈنا، بغل کا بال اکھیڑنا، ناخن تراشنا اور مونچھ کاٹنا۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Hurairah (RA): The Prophet (ﷺ) as saying: The inborn characteristics of man are five. Another version says: Five things are of the inborn characteristics of man: circumcision, shaving the pubes, plucking out hair under the armpit, paring the nails and clipping the moustaches.