Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat)
(Chapter: Preserving The Prayer Times)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
429.
جناب خلید عصری، سیدنا ابوالدرداء ؓ سے راوی ہیں، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ”پانچ چیزیں ہیں جس نے ان پر ایمان کے ساتھ عمل کیا وہ جنت میں داخل ہوا، جس نے پانچ نمازوں کی ان کے وضو، رکوع، سجود اور اوقات سمیت حفاظت اور پابندی کی، رمضان کے روزے رکھے، بیت اللہ کا حج کیا، اگر اس تک پہنچنے کی استطاعت ہو، زکوٰۃ دی خوشی کے ساتھ اور امانت ادا کی۔“ لوگوں نے کہا: اے ابودرداء! ادائیگی امانت سے کیا مراد ہے؟ کہا: غسل جنابت۔
تشریح:
یہاں’’امام،، سے مراد شرعی حاکم یا اس کا مقرر کردہ نمائندہ ہے۔ نماز کی اقامت اور امامت ان کے فرائض میں شامل ہے۔
’’نماز‘‘ مسلمانوں کے ہاں اللہ عزوجل کی عبادت کا ایک مخصوص انداز ہے اس میں قیام رکوع‘سجدہ‘ اور تشہد میں متعین ذکر اور دعائیں پڑھی جاتی ہیں اس کی ابتدا کلمہ ’’اللہ اکبر‘‘ سے اور انتہا ’’السلام علیکم ور حمۃ اللہ‘‘ سے ہوتی ہے تمام امتوں میں اللہ کی عبادت کے جو طور طریقے رائج تھے یا ابھی تک موجود ہیں ان سب میں سے ہم مسلمانوں کی نماز ‘انتہائی عمدہ خوبصورت اور کامل عبادت ہے ۔بندے کی بندگی کا عجزہ اور رب ذوالجلال کی عظمت کا جو اظہار اس طریق عبادت میں ہے ‘کسی اور میں دکھائی نہیں دیتا۔ اسلام میں بھی اس کے مقابلے کی اور کوئی عباد نہیں ہے یہ ایک ایساستون ہے جس پر دین کی پوری عمارت کڑی ہوتی ہے ‘ اگر یہ گر جائے تو پوری عمار گر جاتی ہے سب سے پہلے اسی عباد کا حکم دیا گیا اور شب معراج میں اللہ عزوجل نے اپنے رسول کو بلا واسطہ براہ راست خطاب سے اس کا حکم دیا اور پھر جبرئیل امین نے نبئ کریم ﷺ کو دوبار امامت کرائی اور اس کی تمام تر جزئیات سے آپ کو عملاً آگاہ فرمایا اور آپ نے بھی جس تفصیل سے نماز کے احکام و آداب بیان کیے ہیں کسی اور عبادت کے اس طرح بیان نہیں کیے۔قیامت کے روز بھی سب سے پہلے نماز ہی کا حساب ہو گا جس کی نماز درست اور صحیح نکلی اس کے باقی اعمال بھی صحیح ہو جائیں گے اور اگر یہی خراب نکلی تو باقی اعمال بھی برباد ہو جائیں گے رسول اللہ ﷺ اپنی ساری زندگی نماز کی تعلیم و تا کید فرماتے رہے حتی کہ دنیا سے کوچ کے آخری لمحات میں بھی ’’نماز ‘نماز‘‘ کی وصیت آپ کی زبان مبارک پر تھی آپ نے امت کو متنبہ فرمایا کہ اسلام ایک ایک کڑی کر ک ٹوٹتا اور کھلتا چلا جائے گا ‘ جب ایک کڑی ٹوٹے گی تو لوگ دوسری میں مبتلا ہو جائیں گے اور سب سے آخر میں نماز بھی چھوٹ جائے گی ۔۔(موارد الظمآ ن : 1/401‘حدیث 257 الی زوائد ابن حبان)
قرآن مجید کی سیکڑوں آیات اس کی فرضیت اور اہمیت بیان کرتی ہیں سفر ‘حضر‘صحت‘مرض ‘امن اور خوف ‘ہر حال میں نماز فرض ہے اور اس کے آداب بیان کیے گئے ہیں نماز میں کوتاہی کر نے والو کے متعلق قرآن مجید اور احادیث میں بڑی سخت وعید سنائی گئی ہیں۔
امام ابوداود نے اس کتاب میں نماز کے مسائل بڑی تفصیل سے بیان فرمائے ہیں۔
جناب خلید عصری، سیدنا ابوالدرداء ؓ سے راوی ہیں، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ”پانچ چیزیں ہیں جس نے ان پر ایمان کے ساتھ عمل کیا وہ جنت میں داخل ہوا، جس نے پانچ نمازوں کی ان کے وضو، رکوع، سجود اور اوقات سمیت حفاظت اور پابندی کی، رمضان کے روزے رکھے، بیت اللہ کا حج کیا، اگر اس تک پہنچنے کی استطاعت ہو، زکوٰۃ دی خوشی کے ساتھ اور امانت ادا کی۔“ لوگوں نے کہا: اے ابودرداء! ادائیگی امانت سے کیا مراد ہے؟ کہا: غسل جنابت۔
حدیث حاشیہ:
یہاں’’امام،، سے مراد شرعی حاکم یا اس کا مقرر کردہ نمائندہ ہے۔ نماز کی اقامت اور امامت ان کے فرائض میں شامل ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوالدرداء ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”پانچ چیزیں ہیں، جو انہیں ایمان و یقین کے ساتھ ادا کرے گا، وہ جنت میں داخل ہو گا: جس نے وضو کے ساتھ ان پانچوں نماز کی، ان کے رکوع اور سجدوں کی اور ان کے اوقات کی محافظت کی، رمضان کے روزے رکھے، اور بیت اللہ تک پہنچنے کی طاقت رکھنے کی صورت میں حج کیا، خوش دلی و رضا مندی کے ساتھ زکاۃ دی، اور امانت ادا کی۔“ لوگوں نے پوچھا: ابوالدرداء! امانت ادا کرنے کا کیا مطلب ہے؟ تو آپ نے کہا: اس سے مراد جنابت کا غسل کرنا ہے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu al-Darda' reported the Messenger of Allah (ﷺ) as saying:
There are five thing, if anyone observe them with faith, he will enter Paradise. He who prays the five times prayer regularly, with the ablution for them, with their bowing, with their prostration and their (right) times ; keeps fast during Ramadan ; performs Hajj (pilgrimage) to the House (Ka'bah), provided he has the ability for its passage; pays Zakat happily ; and fulfills the trust (he will enter Paradise). People said: Abu al-Darda', what is fulfilling the trust ? He replied: Washing because of sexual defilement.