Abu-Daud:
Model Behavior of the Prophet (Kitab Al-Sunnah)
(Chapter: The Abandonment Of Saluting The Heretics)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4602.
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ کا بیان ہے کہ ام المؤمنین سیدہ صفیہ بنت حییی ؓ کا اونٹ بیمار ہو گیا اور ام المؤمنین سیدہ زینب ؓ کے پاس ایک زائد سواری تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے سیدہ زینب ؓ سے کہا ”اونٹ اسے دے دو۔“ تو انہوں نے کہا: بھلا میں اس یہودن کو دوں؟ تو رسول اللہ ﷺ غصے ہو گئے اور ذوالحجہ، محرم اور صفر کے کچھ دنوں تک ان سے بات چیت نہ کی۔
تشریح:
1۔ آپ کا یہ مقاطعہ اس وجہ سے تھا کہ حضرت زینب رضی اللہ عنہ نے اسلامی آداب کو ملحوظ نہ رکھاتھا۔ 2۔ کسی مسلمان کو اس کے گزشتہ دین کی بنیاد پر یہودی یا کافر کہنا حرام ہے۔ 3۔ بلاوجہ عار دلانا بھی بہت بڑاعیب اور گناہ ہے۔ 4۔ بلا عذر ضرورت کی چیز اپنے مسلمان بھائی کو نہ دینا بد اخلاقی ہے سورۃالماعون میں یہ مسئلہ خصوصیت سے بیان ہوا ہے۔ 5۔ شرعی بنیاد پر مقاطعہ کیا جائے تو تین دن سے زائد عرصہ کے لیے بھی جائز ہے۔
عربی لغت میں سنت طریق کو کہتے ہیں محدثین اور علمائے اصول کے نزدیک سنت سے مراد "رسول اللہ ﷺکے اقوال ،اعمال ،تقریرات اور جو کچھ آپ نے کرنے کا ارادہ فرمایا نیزوہ سب کچھ بھی شامل ہے جو آپ ؐ کی طرف سے (امت تک ) پہنچا "۔فتح الباری‘کتاب الاعتصام بالسنۃ
"كتاب السنةايك جامع باب ہے جس میں عقائد اوراعمال دونوں میں رسول ﷺکی پیروی کی اہمیت واضح کی گئی ہے ،رسول ﷺ اور خلفائے راشدین کے بعد واعمال میں جو بھی انحراف سامنے آیا تھا اس کی تفصیلات اور اس حوالے سےرسول ﷺکے اختیار کردی طریق کی وضاحت بیان کی گئی ہے اس کتاب کے موضوعات میں سنت اور اس پیروی ،دعوت الی السنۃ اور اس کا اجر ،امت کا اتفاق واتحاداور وہ فتنےجن سےیہ اتفاق انتشار میں بدلا شامل ہیں ، عقائد ونظریات میں جو انحراف آیااس کے اسباب کا بھی اچھی جائزہ لیا گیا اور منحرف نظریات کے معاملے میں صحیح عقائد کی وضاحت کی گئی ہے۔ یہ نظریاتی انحراف صحابہ کے درمیان تفصیل مسئلہ خلافت کے حوالے سے اختلاف ،حکمرانوں کی آمریت اور سرکشی سے پیدا ہوا اور آہستہ آہستہ ،فتنہ پردازوں نے ایمان ،تقدیر ،صفات باری تعالی ،حشر ونشر ،میزان،شفاعت ،جنت ،دوزخ حتی کہ قرآن کے حوالے سے لوگوں میں شکوک وشبہات پیداکرنے کی کوشش کی ۔
امام ابوداودؒ نے اپنی کتاب کے اس حصے میں ان تمام موضوعات کے حوالے سے صحیح عقائد اور رسول ﷺکی تعلیمات کو پیش کیا ۔ ان فتنوں کے استیصال کا کام محدثین ہی کا کارنامہ ہے ۔ محدثین کے علاوہ دوسر ے علما وقفہاء نے اس میدان میں اس انداز سے کام نہیں کیا بلکہ مختلف فقہی مکاتب فکر کے لوگ خصوصااپنی رائے اور عقل پر اعتماد کرنے والے حضرات خود ان کے فتنوں کا شکار ہو گئے
ابو داودکی "كتاب السنة "اور دیگر محدثین کے متعلقہ ابواب کا مطالعہ کرنے سے پتہ چلتاہے کہ جامعیت کے ساتھ محدثین نے ہر میدان میں کس طرح رہنمائی مہیاکی اور اہل یہود کے حملوں سے اسلام کا دفاع کیا ۔ انہوں نےمحض شرعی اور فقہی امور تک اپنی توجہ محدود نہیں رکھی بلکہ اسلام کے ہر پہلو اور دفاع عن الاسلام کے ہرمیدان میں کمر بستہ رہے ۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ کا بیان ہے کہ ام المؤمنین سیدہ صفیہ بنت حییی ؓ کا اونٹ بیمار ہو گیا اور ام المؤمنین سیدہ زینب ؓ کے پاس ایک زائد سواری تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے سیدہ زینب ؓ سے کہا ”اونٹ اسے دے دو۔“ تو انہوں نے کہا: بھلا میں اس یہودن کو دوں؟ تو رسول اللہ ﷺ غصے ہو گئے اور ذوالحجہ، محرم اور صفر کے کچھ دنوں تک ان سے بات چیت نہ کی۔
حدیث حاشیہ:
1۔ آپ کا یہ مقاطعہ اس وجہ سے تھا کہ حضرت زینب رضی اللہ عنہ نے اسلامی آداب کو ملحوظ نہ رکھاتھا۔ 2۔ کسی مسلمان کو اس کے گزشتہ دین کی بنیاد پر یہودی یا کافر کہنا حرام ہے۔ 3۔ بلاوجہ عار دلانا بھی بہت بڑاعیب اور گناہ ہے۔ 4۔ بلا عذر ضرورت کی چیز اپنے مسلمان بھائی کو نہ دینا بد اخلاقی ہے سورۃالماعون میں یہ مسئلہ خصوصیت سے بیان ہوا ہے۔ 5۔ شرعی بنیاد پر مقاطعہ کیا جائے تو تین دن سے زائد عرصہ کے لیے بھی جائز ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ ام المؤمنین صفیہ بنت حیی ؓ کا ایک اونٹ بیمار ہو گیا اور ام المؤمنین زینب ؓ کے پاس ایک فاضل سواری تھی تو رسول اللہ ﷺ نے زینب سے فرمایا: ”تم اسے ایک اونٹ دے دو۔“ وہ بولیں: میں اس یہودن کو دے دوں؟ اس پر رسول اللہ ﷺ ناراض ہو گئے اور ذی الحجہ، محرم اور صفر کے چند دنوں تک ان سے بات چیت ترک رکھی۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
‘A’ishah (RA) said: The camel of Safiyyah daughter of Huyayy was fatigued, and Zainab had a surplus mount. The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said to Zainab: Give her the camel. She said: Should I give to that Jewess? Thereupon the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) became angry and kept away from her during Dhu al-Hijjah, Muharram, and a part of Safar.