باب: اجازت طلب کرتے ہوئے آدمی کتنی بار السلام علیکم کہے ؟
)
Abu-Daud:
Chapter On Sleep
(Chapter: How many times should one say salam when seeking permission to enter)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5183.
جناب ابوبردہ نے اپنے والد سیدنا ابوموسیٰ ؓ سے مذکورہ قصہ روایت کیا۔ اس میں ہے کہ پھر سیدنا عمر ؓ نے سیدنا ابوموسیٰ ؓ سے کہا: بلاشبہ میں تم پر کسی طرح کی تہمت نہیں لگا رہا (کہ تم جھوٹ کہہ رہے ہو) لیکن رسول اللہ ﷺ سے حدیث نقل کرنے کا معاملہ بڑا سخت (اور اہم) ہے۔
تشریح:
فتوی، خطبہ اور تحریرمیں پیش کی جانے والی احادیث معتبر اور باحوالہ ہوں تو بہتر ہے اور اصحاب الحدیث بحمد اللہ تعالی ہر دور میں یہی فریضہ انجام دیتے رہے ہیں۔
جناب ابوبردہ نے اپنے والد سیدنا ابوموسیٰ ؓ سے مذکورہ قصہ روایت کیا۔ اس میں ہے کہ پھر سیدنا عمر ؓ نے سیدنا ابوموسیٰ ؓ سے کہا: بلاشبہ میں تم پر کسی طرح کی تہمت نہیں لگا رہا (کہ تم جھوٹ کہہ رہے ہو) لیکن رسول اللہ ﷺ سے حدیث نقل کرنے کا معاملہ بڑا سخت (اور اہم) ہے۔
حدیث حاشیہ:
فتوی، خطبہ اور تحریرمیں پیش کی جانے والی احادیث معتبر اور باحوالہ ہوں تو بہتر ہے اور اصحاب الحدیث بحمد اللہ تعالی ہر دور میں یہی فریضہ انجام دیتے رہے ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
اس سند سے بھی ابوموسیٰ ؓ سے یہی قصہ مروی ہے، اس میں ہے کہ عمر ؓ نے ابوموسیٰ سے کہا: میں تم پر (جھوٹی حدیث بیان کرنے کا) اتہام نہیں لگاتا، لیکن رسول اللہ ﷺ سے حدیث بیان کرنے کا معاملہ سخت ہے۱؎۔
حدیث حاشیہ:
۱؎: یعنی: حدیث کو روایت کرنے میں بڑی احتیاط اور ہوشیاری لازم ہے، ایسا نہ ہو کہ بھول چوک ہو جائے یا غلط فہمی سے الفاظ بدلنے میں مطلب کچھ کا کچھ ہو جائے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
The tradition mentioned above has also been transmitted by Abu Musa (RA) in a similar way through a different chain of narrators. This version has: ‘Umar said to Abu Musa: I do not blame you, but the matter of transmitting a tradition from the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) is serious.