Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat)
(Chapter: About Turning Around To Leave Before The Imam)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
624.
سیدنا انس ؓ سے منقول ہے کہ نبی کریم ﷺ نے صحابہ کرام ؓ کو نماز کی ترغیب دی ور انہیں منع فرمایا کہ آپ کے اٹھ کر جانے سے پہلے اٹھ کر جائیں۔
تشریح:
سلام کے بعد اگرچہ اُٹھنا جائز ہے مگر چونکہ اس دور میں صحابیات بھی نماز میں حاضر ہوا کرتی تھیں اور وہ پچھلی صفوں میں ہو تی تھیں۔ لہذا انہیں ہدایت فرمائی تھی کہ کچھ دیر انتظار کرلیا کریں تاکہ وہ مردوں سے پہلے مسجد سے نکل جائیں۔ نیز راستے میں بھی مردوں اورعورتوں کا اختلاط نہ ہو۔ نیز یہ بھی ہے کہ سلام کے بعد مسنون اذکار سےغفلت نہ کریں۔شیخ البانی لکھتےہیں کہ اس روایت میں ’’ترغیب نماز،، والا حصہ ضعیف ہے۔
’’نماز‘‘ مسلمانوں کے ہاں اللہ عزوجل کی عبادت کا ایک مخصوص انداز ہے اس میں قیام رکوع‘سجدہ‘ اور تشہد میں متعین ذکر اور دعائیں پڑھی جاتی ہیں اس کی ابتدا کلمہ ’’اللہ اکبر‘‘ سے اور انتہا ’’السلام علیکم ور حمۃ اللہ‘‘ سے ہوتی ہے تمام امتوں میں اللہ کی عبادت کے جو طور طریقے رائج تھے یا ابھی تک موجود ہیں ان سب میں سے ہم مسلمانوں کی نماز ‘انتہائی عمدہ خوبصورت اور کامل عبادت ہے ۔بندے کی بندگی کا عجزہ اور رب ذوالجلال کی عظمت کا جو اظہار اس طریق عبادت میں ہے ‘کسی اور میں دکھائی نہیں دیتا۔ اسلام میں بھی اس کے مقابلے کی اور کوئی عباد نہیں ہے یہ ایک ایساستون ہے جس پر دین کی پوری عمارت کڑی ہوتی ہے ‘ اگر یہ گر جائے تو پوری عمار گر جاتی ہے سب سے پہلے اسی عباد کا حکم دیا گیا اور شب معراج میں اللہ عزوجل نے اپنے رسول کو بلا واسطہ براہ راست خطاب سے اس کا حکم دیا اور پھر جبرئیل امین نے نبئ کریم ﷺ کو دوبار امامت کرائی اور اس کی تمام تر جزئیات سے آپ کو عملاً آگاہ فرمایا اور آپ نے بھی جس تفصیل سے نماز کے احکام و آداب بیان کیے ہیں کسی اور عبادت کے اس طرح بیان نہیں کیے۔قیامت کے روز بھی سب سے پہلے نماز ہی کا حساب ہو گا جس کی نماز درست اور صحیح نکلی اس کے باقی اعمال بھی صحیح ہو جائیں گے اور اگر یہی خراب نکلی تو باقی اعمال بھی برباد ہو جائیں گے رسول اللہ ﷺ اپنی ساری زندگی نماز کی تعلیم و تا کید فرماتے رہے حتی کہ دنیا سے کوچ کے آخری لمحات میں بھی ’’نماز ‘نماز‘‘ کی وصیت آپ کی زبان مبارک پر تھی آپ نے امت کو متنبہ فرمایا کہ اسلام ایک ایک کڑی کر ک ٹوٹتا اور کھلتا چلا جائے گا ‘ جب ایک کڑی ٹوٹے گی تو لوگ دوسری میں مبتلا ہو جائیں گے اور سب سے آخر میں نماز بھی چھوٹ جائے گی ۔۔(موارد الظمآ ن : 1/401‘حدیث 257 الی زوائد ابن حبان)
قرآن مجید کی سیکڑوں آیات اس کی فرضیت اور اہمیت بیان کرتی ہیں سفر ‘حضر‘صحت‘مرض ‘امن اور خوف ‘ہر حال میں نماز فرض ہے اور اس کے آداب بیان کیے گئے ہیں نماز میں کوتاہی کر نے والو کے متعلق قرآن مجید اور احادیث میں بڑی سخت وعید سنائی گئی ہیں۔
امام ابوداود نے اس کتاب میں نماز کے مسائل بڑی تفصیل سے بیان فرمائے ہیں۔
سیدنا انس ؓ سے منقول ہے کہ نبی کریم ﷺ نے صحابہ کرام ؓ کو نماز کی ترغیب دی ور انہیں منع فرمایا کہ آپ کے اٹھ کر جانے سے پہلے اٹھ کر جائیں۔
حدیث حاشیہ:
سلام کے بعد اگرچہ اُٹھنا جائز ہے مگر چونکہ اس دور میں صحابیات بھی نماز میں حاضر ہوا کرتی تھیں اور وہ پچھلی صفوں میں ہو تی تھیں۔ لہذا انہیں ہدایت فرمائی تھی کہ کچھ دیر انتظار کرلیا کریں تاکہ وہ مردوں سے پہلے مسجد سے نکل جائیں۔ نیز راستے میں بھی مردوں اورعورتوں کا اختلاط نہ ہو۔ نیز یہ بھی ہے کہ سلام کے بعد مسنون اذکار سےغفلت نہ کریں۔شیخ البانی لکھتےہیں کہ اس روایت میں ’’ترغیب نماز،، والا حصہ ضعیف ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے انہیں (یعنی مسلمانوں کو) نماز کی ترغیب دلائی اور انہیں امام سے پہلے نماز سے اٹھ کر جانے سے منع فرمایا۔
حدیث حاشیہ:
چونکہ اس دور میں صحابیات بھی نماز میں حاضر ہوا کرتی تھیں اور وہ پچھلی صفوں میں ہوتی تھیں۔ لہذا انہیں (مردوں کو) ہدایت فرمائی کہ کچھ دیر انتظار کر لیا کریں تاکہ عورتیں مردوں سے پہلے مسجد سے نکل جائیں۔ نیز راستے میں بھی مردوں اور عورتوں کا اختلاط نہ ہو۔ نیز یہ بھی کہ سلام کے بعد مسنون اذکار سے غفلت نہ کریں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Hurairah (RA) said; The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) was asked shout the validity of prayer in a single garment. The prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: Does every one of you has two garment?