قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ بَيَانِ أَنَّ الدُّخُولَ فِي الصَّوْمِ يَحْصُلُ بِطُلُوعِ الْفَجْرِ، وَأَنَّ لَهُ الْأَكْلَ وَغَيْرَهُ حَتَّى يَطْلُعَ الْفَجْرُ،)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1094. حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ سَوَادَةَ الْقُشَيْرِيِّ، حَدَّثَنِي وَالِدِي، أَنَّهُ سَمِعَ سَمُرَةَ بْنَ جُنْدُبٍ، يَقُولُ: سَمِعْتُ مُحَمَّدًا صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لَا يَغُرَّنَّ أَحَدَكُمْ نِدَاءُ بِلَالٍ مِنَ السَّحُورِ، وَلَا هَذَا الْبَيَاضُ حَتَّى يَسْتَطِيرَ»

مترجم:

1094.

ہمیں عبدالوارث نے عبداللہ بن سوادہ قشیری سے حدیث سنائی، (کہا:) مجھے میرے والد نے حدیث سنائی کہ انھوں نے حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: میں نے محمد ﷺ سے سنا، آپﷺ فرما رہے ہیں۔ ’’بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اذان تم میں سے کسی کو سحری (کے حوالے) سے دھوکے میں نہ ڈال دے (کہ وہ سحری ترک کر دے) او نہ ہی (اوپر سے نیچے لمبی) سفیدی، یہاں تک کہ وہ (چوڑائی) میں پھیلے۔‘‘