قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ تَغْلِيظِ تَحْرِيمِ الْجِمَاعِ فِي نَهَارِ رَمَضَانَ عَلَى الصَّائِمِ،)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1112.02. حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ، حَدَّثَهُ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ، حَدَّثَهُ أَنَّ عَبَّادَ بْنَ عَبْدِ اللهِ بْنِ الزُّبَيْرِ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ عَائِشَةَ، زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقُولُ: أَتَى رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ فِي رَمَضَانَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، احْتَرَقْتُ، احْتَرَقْتُ، فَسَأَلَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «مَا شَأْنُهُ؟» فَقَالَ: أَصَبْتُ أَهْلِي، قَالَ: «تَصَدَّقْ» فَقَالَ: وَاللهِ، يَا نَبِيَّ اللهِ، مَالِي شَيْءٌ، وَمَا أَقْدِرُ عَلَيْهِ، قَالَ: «اجْلِسْ» فَجَلَسَ، فَبَيْنَا هُوَ عَلَى ذَلِكَ أَقْبَلَ رَجُلٌ يَسُوقُ حِمَارًا عَلَيْهِ طَعَامٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَيْنَ الْمُحْتَرِقُ آنِفًا؟» فَقَامَ الرَّجُلُ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَصَدَّقْ بِهَذَا» فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، أَغَيْرَنَا؟ فَوَاللهِ، إِنَّا لَجِيَاعٌ، مَا لَنَا شَيْءٌ، قَالَ: «فَكُلُوهُ»

مترجم:

1112.02.

عمرو بن حارث نے، عبدالرحمان بن قاسم سے ، باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ نبی اکرم ﷺ کی زوجہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، وہ فرماتی ہیں: ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت کے پاس مسجد میں آیا اور اس سے کہنے لگا: اے اللہ کے رسول ﷺ!میں جل گیا، میں جل گیا! تو رسول اللہ ﷺ نے اس سے پوچھا: ’’ اس کا معاملہ کیا ہے؟‘‘ اس نے کہا: میں نے اپنی بیوی سے جماع کر لیا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’صدقہ کرو‘‘ اس نے کہا: اللہ کی قسم! اے اللہ کے نبی ﷺ میرے پاس تو کوئی چیز نہیں اور ا سکی استطاعت نہیں رکھتا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’بیٹھ جاؤ‘‘ وہ بیٹھ گیا، وہ اسی حالت میں تھا کہ ایک آدمی گدھا ہانکتا ہوا آیا، ا س پر کھانا (لدا ہوا) تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو ابھی جلا تھا وہ کہاں ہے؟‘‘  اس پر وہ آدمی کھڑا ہو گیا، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اس کو صدقہ کر دو۔‘‘ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ! کیا (اپنے علاوہ)  کسی اور پر (صدقہ کروں)  اللہ کی قسم! ہم بھوکے ہیں ہمارے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تو (پھر) تمھی لوگ اس کو کھا لو۔‘‘